پاکستان

’دھرنوں میں آئین و قانون کی توہین کی گئی، بغاوت کو نظرانداز نہیں کرسکتے‘

کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہے کہ حکومت شرپسندوں کو معاف کردے گی،طاقت کا استعمال کرتے تو نقصان کا خدشہ تھا، فواد چوہدری
|

کراچی: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بغاوت کو نظر انداز نہیں کرسکتے، کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہے کہ حکومت شرپسندوں کو معاف کردے گی۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور مظاہروں کے دوران غلط زبان استعمال کی گئی، یہ مسلک کا معاملہ نہیں، بغاوت کا ہے اور ریاست بغاوت کو نظرانداز نہیں کرسکتی.

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے تو نقصان کا خدشہ تھا، ہم نے صرف فائر فائٹنگ کی, پاکستان کے آئین اور قانون کی توہین کی گئی اسے نظر انداز نہیں کرسکتے۔

یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد سے ملک بھر میں مظاہرے جاری تھے جن کا اختتام 2 نومبر کو حکومت سے معاہدے کی صورت میں ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کوشش ہے کہ طاقت کے استعمال کی نوبت نہ آئے، فواد چوہدری

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی نقصان کے بغیر شہروں میں امن و امان کی صورتحال کو بحال کیا.

وفاقی وزیر اطلاعات نے سندھ کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح کو الیکشن ہروایا گیا تھا، اس کے بعد سے پہلی بار سندھ لسانی سیاست سے باہر نکلا ہے اور قومی دھارے میں شامل ہوا ہے۔

فواد چوہدری نے سندھ حکومت سے متعلق بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے صبح یہ نہیں کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت چند دن کی مہمان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں کیوں ہم جب بھی چوروں اور لٹیروں کے خلاف بات کرتے ہیں تو خورشید شاہ ناراض ہوجاتے ہیں، وہ کہتے ہیں ناں کہ چور کی داڑھی میں تنکا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہر بات پر صوبائی خود مختاری کی بات کرتی ہے، یہ خود بھی کوئی کام نہیں کرنا چاہتی اور دوسروں کی بھی کرنے نہیں دیتی لیکن اب ہم سندھ کے عوام کے مسائل حل کریں گے۔

مزید پڑھیں: فواد چوہدری اپنے متنازع بیان پر ڈٹ گئے ’نوازشریف 100فیصد جیل جائیں گے‘

سندھ میں گورنر راج سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی ضرورت نہیں، سندھ کے عوام اب ہمارے ساتھ ہیں اور وہ پیپلز پارٹی سے مطمئن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سندھ عوام کے پاس کوئی متبادل سیاسی طاقت نہیں تھی لیکن اب اب پی ٹی آئی موجود ہے۔

فواد چوہدری نے مک مکا یا کسی این آر او سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو معاف کرنے یا ڈیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ہمیں احتساب کرنے کا ہی مینڈیٹ ملا ہے، آصف زرداری ہوں یا نواز شریف ہوں، کسی کو نہیں بخشیں گے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت دیکھتے ہیں کتنے دن تک چلے گی، جس کی بعد ازاں انہوں نے تردید کردی۔

کراچی آمد پر فواد چوہدری نے گورنر سندھ عمران اسمعٰیل سے ملاقات کی اور وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں بھی شریک ہوئے۔

پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی کو 1970 کے بعد اب بڑی نمائندگی ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم پاکستان کو سمجھوتے پر نہیں چلاسکتے، فواد چوہدری

انہوں نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کبھی فالودہ اور کبھی رکشہ والے کے پاس سے اربوں روپے نکل آتے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کتنے دن تک رہے گی دیکھتے ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اب قومی سیاست پٹواری کلچر سے بہت آگے چلی گئی ہے، عمران خان کی قیادت میں مڈل اور نچلے طبقے لوگوں کا انقلاب آیا ہے۔

انہوں نے کراچی کی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر قائد کا ملکی سیاست میں اہم کردار ہے، کراچی ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا۔

قبل ازیں گورنر ہاؤس سندھ میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور گورنر عمران اسمعٰیل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سرمایہ کاری کے سازگار ماحول اور ترقیاتی منصوبوں سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں سے کراچی کا انفرا ااسٹرکچر بہتر ہوگا۔