ورلڈ بینک کا پاکستان میں کاروباری اصلاحات میں بہتری کا اعتراف
واشنگٹن: ورلڈ بینک کی جانب سے جاری حالیہ رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جائیداد کی رجسٹریشن کے عمل میں درکار دستاویزات اور فیس کا شیڈول آن لائن پیش کرنے سے یہ عمل خاصہ شفاف ہوگیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کے ان اقدامات کا بھی ذکر ہے جو کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے گزشتہ 10 سالوں کے دوران اٹھائے گئے۔
اس کے ساتھ رپورٹ میں 2008 سے اب تک متعارف کروائی جانے والی اصلاحات کے پیشِ نظر کراچی اور لاہور میں کاروباری سرگرمیوں کا تقابلی مطالعہ بھی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اصلاحات اراضی کیوں نہیں؟
رپورٹ کے مطابق 2018 میں پاکستان میں آن لائن رجسٹریشن کو فروغ دینے، کئی قسم کے معاملات میں تعاون کو ایک ایپلی کیشن سے تبدیل کرکے اور رجسٹری ڈپارٹمنٹ اور ٹیکس اتھارٹی میں معلومات کے تبادلے کا عمل شروع کر کے کاروبار کے آغاز کو سہل بنا دیا گیا ہے اور یہ تبدیلی دونوں شہروں میں لائی گئی ہے۔
لاہور میں جائیداد کی رجسٹریشن کا عمل انتظامی امور کو منظم، شفافیت پر مبنی اور خودکار طریقہ کار پر استوار کر کے آسان بنایا گیا ہے جبکہ کراچی میں زمین کی رجسٹریشن کے عمل میں شفافیت قائم کر کے اس طریقہ کار کو سہل کیا گیا۔
خیال رہے کہ سال 2017 میں پاکستان نے کمپنی قائم کرنے کے لیے ڈیجیٹل دستخط کی شرط کو کم مہنگے ذاتی شناختی نمبر سے تبدیل کر کے کاروبار کے آغاز کو آسان بنادیا تھا، مذکورہ تبدیلی کا اطلاق کراچی اور لاہور دونوں شہروں میں کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: زر، زمین اور زن
اس ضمن میں کراچی میں رجسٹریشن کا عمل مکمل کرنے کے لیے درکار دستاویزات کی فہرست آن لائن جاری کی جاچکی ہے، اس عرصے میں دونوں شہروں کراچی اور لاہور میں چھوٹے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لیے اقدامات بھی اٹھائے گئے۔
اس کے ساتھ دونوں شہروں میں نئے کنٹینر ٹرمینل بنا کر اور الیکٹرونک دستاویزات جمع کروانے کے لیے متعلقہ پلیٹ فارمز کو بہتر بھی بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں کراچی اور لاہور میں زمین کے مالکانہ حقوق اور زمینی اصلاحات ڈیجیٹائز کروا کر زمین کی انتظامی معاملات کو بہتر بنایا گیا۔
اس کے ساتھ پاکستان میں ویب بیسڈ ون کسٹم پلیٹ فارمز کو بہتر بنا کر برآمدات اور درآمدات میں بھی اضافہ کیا گیا۔