پاکستان

وزیر خارجہ کی ازبک ہم منصب سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر زور

پاکستان اور ازبکستان، افغانستان میں سیاسی حل کے لیے مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، مشترکہ اعلامیہ

وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ازبک ہم منصب کے ساتھ مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان، افغانستان میں سیاسی حل کے لیے مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں کیونکہ افغان تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام خطے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ازبک ہم منصب عبدالعزیز کامیلوف نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے 2 طرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنے عوام کے فائدے کےلیے خطے میں روابط کے فروغ کےلیے تیار ہے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں، وزیر خارجہ

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں سیاحت، تجارت اور سیکیورٹی میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے کئی مواقع موجود ہیں۔

ازبکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ’دونوں ممالک افغانستان میں امن مرحلے اور دہشت گردی سے لڑنے کے لیے ہم خیال ہیں‘۔

انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں اور خطے میں امن کے لیے اقدامات کو سراہا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ کی افغان صدر سے ملاقات، وفود کی سطح پر مذاکرات

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ٹرانسپورٹ، روڈ کمیونکیشن، تجارت، معیشت اور سیکیورٹی میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر بات کی ہے‘۔

ازبک وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو وقت ملنے پر ازبکستان کے دورے کی دعوت دی اور اپنی اور اپنے وفد کی پرتپاک میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

رپورٹ کے مطابق ازبک وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔