مظاہرین سے مذاکرات کے ذریعے حل نکالنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر مملکت داخلہ
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے قومی اسمبلی کے اراکین کو آگاہ کیا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مظاہرے کرنے والوں سے بات چیت کے ذریعے حل نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور قوم کو جلد خوشخبری دیں گے۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ 'ایوان میں بیٹھے تمام اراکین کا ایجنڈا انسانیت ہے، انسانیت اور رویوں کی نگرانی کی ذمہ داری بھی ایوان کی ہے لہٰذا انسانیت کو عزت دینا ہماری ذمہ داری ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'انسانیت سے جڑے تمام مذاہب اور مسالک کو اپنے عقیدے سے محبت ہے جبکہ موجودہ حالات میں پوری قوم اکٹھی ہوگی تب ہی مسائل کا حل نکلے گا۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم کے گزشتہ روز قوم سے خطاب میں صرف ایک پیغام تھا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہوگی اور یہی پیغام اس ایوان سے پوری دنیا کو بھی ملنا چاہیے۔'
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ 'مندر، مسجد، گوردوارے اور دیگر مقدس مقامات کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے، کسی کو کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، کوئی کسی کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اللہ کو ماننے والا دنیاوی بتوں کے سامنے نہیں جھکتا، یہ نہیں ہو سکتا کہ فیصلہ حق میں آئے تو مٹھائیاں بٹیں اور فیصلہ خلاف آئے تو عدالتوں پر تنقید ہو۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'راستے بند کرنے کے معاملے پر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں، فیصلہ ہوا ہے کہ بات چیت کے ذریعے معاملے کا حل نکالا جائے لیکن کوئی اگر سوچتا ہے کہ کاندھا استعمال کر کے مقاصد حاصل کر لیں یہ نہیں ہوگا۔'
وزیر مملکت نے کہا کہ 'وزیراعظم کی ہدایت پر تمام پارٹیوں کے نمائندوں سے ملے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر ریاست کے مسائل کا حل نکالیں گے، پاکستان میں امن ہوگا تب ہی تمام جماعتیں سکون کے ساتھ سیاست کر سکیں گی۔'