ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بروقت انصاف کی فراہمی کے لیے شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کا فیصلہ کیا گیا اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ انوار الحق 3 نومبر کو ان عدالتوں کا افتتاح کریں گے۔
مزید پڑھیں: خاتون کی فریاد پر چیف جسٹس کا چھٹی کے روز بھی عدالت لگانے کا فیصلہ
واضح رہے کہ بچوں کو جرائم کے ماحول سے بچانے کے لیے شام کے اوقات میں عدالتیں لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ عدالتیں 2 سے شام 6 بجے تک لگیں گی اور سول ججز ان عدالتوں میں مقدمات کی سماعت کریں گے۔
اس کے علاوہ موسم گرما میں شام کی عدالتون کے اوقات 4 سے رات 8 بجے تک ہوں گے اور اگر یہ تجربہ کامیاب ہوتا ہے تو عدالتوں کے دائرہ کار کو پنجاب بھر تک بڑھایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ملک میں جلد انصاف کی فراہمی کے لیے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار بھی پیش پیش ہیں اور وہ کئی مرتبہ اتوار کے روز بھی عدالتیں لگا کر مقدمات کی سماعت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے تنخواہ اور مراعات پبلک کردیں
چھٹی کے روز لگائی جانے والی یہ عدالتیں زیادہ تر سپریم کورٹ کی صوبائی رجسٹریز میں ہوتی ہیں، جہاں نہ صرف مقدمات کی سماعت کی جاتی ہے بلکہ مختلف اداروں کا دورہ بھی کیا جاتا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس نے رات گئے تک عدالت لگائی تھی اور عدالت کے باہر موجود سائلین کی فریاد سن کر حکام کو انہیں جلد حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔