پاکستان

جسٹس اطہر من اللہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ بنانے کیلئے اجلاس طلب

چیف جسٹس نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے معاملے پر غور کے لیے یکم نومبر کوسپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کیاہے، اعلامیہ

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے جسٹس اطہرمن اللہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا اگلا چیف جسٹس مقرر کرنے کے لیے اجلاس طلب کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘چیئرمین جوڈیشل کمیشن آف پاکستان اور چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے یکم نومبر کو کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا ہے جہاں جسٹس اطہرمن اللہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس نامزد کرنے پر غور کیا جائےگا’۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے یہ اعلامیے عدلیہ میں جسٹس شوکت عزیز کی برطرفی سے پائی جانے والی غیریقینی کی کیفیت کے بعد جاری کیا گیا ہے جنہیں 11 اکتوبر کو انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) پر عدالتی امور میں مداخلت کے الزامات پر برطرف کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:صدر مملکت نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹادیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انور خان کاسی 27 نومبر کو ریٹائر ہوجائیں گے جس کےبعد نئے چیف جسٹس نامزد کیا جائے گا جس کے حوالے سے اطلاعات تھیں کہ لاہور ہائی کورٹ سے ایک جج کو اسلام آباد ہائی کورٹ بھیجا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بھیجے جانے والے سینئر جج کی جانب سے تحفظات پر اس ارادے کو ترک کر دیا گیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل کانام بھی اس منصب کے لیے زیرغور تھا۔

دوسری جانب صوبائی بار کونسلز نے 19 اکتوبر کو ایک اجلاس میں قانون اور عدلیہ کی بالادستی کے لیے ملک بھر میں 24 اکتوبر کو عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ریاستی اداروں پر الزامات: جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو شوکاز نوٹس جاری

اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین فیض جندران کے مطابق 7 بار کونسلز سمیت وفاقی دارالحکومت، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی بارکونسلز نے عدالتوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی آزادی کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی بھی اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ تھی۔

فیض جندران نے جے سی پی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے اگلے چیف جسٹس کی تعیناتی کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔