عصمت چغتائی اپنے 'بھائی' منٹو کی نظر میں
کسی قلم کار کی تخلیقات کو ادب کی کسوٹی پر پرکھنے اور ان پر نقد و نظر باندھنے کے لیے میرا مطالعہ اور فہم بہت کم ہے اور جب عصمت چغتائی پر لکھنے کی بات ہو تو کم مائیگی کا احساس شدید تر ہو جاتا ہے۔
یوں بھی ان کے فن اور تخلیقات پر بہت کچھ کہا اور لکھا جاچکا ہے۔ جہاں عصمت چغتائی کو اپنے وقت کے ثقہ ادیبوں، ناقدین اور صاحبِ بصیرت قارئین نے سراہا، وہیں سماج میں فحش نگار کہہ کر مطعون بھی کی گئیں۔
نقد و نظر اور قبول و رد سے گزرتی عصمت چغتائی کو فحش نگاری کے الزام میں مقدمات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ معاشرے اور زندگی اپنی نظر دیکھنے کی عادی عصمت چغتائی کے فکر و مشاہدے کی قوت نے جو کہانیاں تخلیق کیں وہ تنازع اور ان کی بدنامی کا سبب تو بنیں، مگر ان کا نام زندگی کے زندہ موضوعات پر جرأت اور بے باکی سے اظہار کرنے کے باعث آج بھی زندہ ہے۔
سوچ رہا تھا کہ اس غیر روایتی، معاشرے کی باغی اور جرأت مند ادیب پر ایسا کیا لکھا جائے جو غیر روایتی اور کسی قدر تازہ معلوم ہو کہ صفحات بھرے پڑے ہیں ان کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی اور فکر و اسلوب پر۔