امریکی خفیہ ادارے نے چین کی جانب سے کمپیوٹرز کی جاسوسی کو مسترد کردیا
امریکا کے خفیہ ادارے ‘نیشنل انٹیلی جنس‘ (این اے) نے بھی ان خبروں کو مسترد کردیا کہ چین اپنی انتہائی چھوٹی چپ کے ذریعے امریکا اور برطانیہ کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیز کی جاسوسی کر رہا ہے۔
این اے کے ڈائریکٹر ڈان کوٹس نے واضح کیا ہے کہ ان کے اداروں کو ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے، جن سے یہ پتہ چلتا ہو کہ چین نے ایپل، ایمازون اور سپر مائیکرو جیسی کمپنیوں کے سرورز تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی۔
نشریاتی ادارے انگیجٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ڈان کوٹس نے ایک تقریب میں خطاب کے دوران امریکی نشریاتی ادارے ‘بلوم برگ’ کی رپورٹ میں کیے گئے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں چینی جاسوسی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
دوسری جانب ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ٹم کک نے بھی ‘بلوم برگ’ کی رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اسے اپنی خبر کو واپس لینے کے لیے زور دیا ہے۔
ٹم کک کے مطابق اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ چین نے ان کے کمپیوٹرز میں انتہائی چھوٹی چپ نصب کرکے جاسوسی کرنے کی کوشش کی۔