ایرانی اداکارہ کا ہندوستانی ڈائریکٹر پر‘سیکس’ کے بدلے فلم میں کام دینے کا الزام
بھارت میں ان دنوں می ٹو مہم جاری ہے اور متعدد اداکارائیں، صحافی اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کر چکی ہیں۔
می ٹو مہم کے تحت جہاں اداکار نانا پاٹیکر، آلوک ناتھ، رجت کپور اور ہدایت کار وکاس بہل، سبھاش گھائے اور موسیقار انو ملک سمیت ٹی سیریز کے سربراہ بشن کمار پر جنسی طور پر خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام لگ چکا ہے۔
وہیں سیف علی خان اور ثاقب سلیم جیسے مرد اداکاروں نے بھی خود کو ہراساں کیے جانے کے حوالے سے بات کی۔
ایسے ہی بھارت کی کامیڈین اداکارہ کنیز سرکا نے بھی ساتھی اداکارہ ادیتی متل پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔
اب ‘می ٹو’ کے تحت پاکستانی فلم ‘مان جاؤ نا’ میں جلوے دکھانے والی ایرانی اداکارہ و ماڈل ایلناز نوروزی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بولی وڈ فلم ہدایت کار وپل امرت لال شاہ نے معروف فلم میں کام کے بدلے ‘سیکس’ کا مطالبہ کیا۔
ایلنا نوروزی کے مطابق اگرچہ وپل امرت لال شاہ نے صاف الفاظ میں یہ مطالبہ نہیں کیا کہ وہ انہیں فلم میں متعارف کرانے کے بدلے جنسی تعلقات چاہتے ہیں،تاہم ان کے رویے سے یہی محسوس ہوا کہ وہ یہی چاہتے ہیں۔
نشریاتی ادارے ‘مڈ ڈے’ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ وپل امرت لال شاہ نے کامیڈی فلم ‘نمستے انگلینڈ’ میں کاسٹ کرنے کے لیے متعدد بار ان کے اوڈیشن لیے۔