سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیر بلدیات سندھ کی عبوری ضمانت منظور کرلی
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے جام خان شورو کی درخواست پر 10 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض 8 نومبر تک ان کی ضمانت منظور کی۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس کے بعد انہوں نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی درخواست ضمانت ایک مرتبہ پھر مسترد
جام خان شورو کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ وہ تمام معاملات میں تحقیقات کے لیے تعاون کرنے پر تیار ہیں، لہٰذا نیب کو ان کی گرفتاری سے روکا جائے۔
قبل ازیں نیب کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ جام خان شورو بدعنوانی میں ملوث پائے گئے ہیں اور ان کے خلاف متعدد ثبوت موجود ہیں۔
نیب کا کہنا تھا کہ جن کیسز میں 80 فیصد سے زائد شواہد ہوں اس میں ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
نیب کے مطابق سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو کسی بھی وقت انہیں گرفتار کرسکتی ہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیم آج (18 اکتوبر) کو ہی شام خان شورو کو گرفتار کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے سابق وزیر کے خلاف محکمہ بدلیات میں کروڑوں کی بدعنوانی کی تحقیقات جاری ہیں۔
جام خان شورو پر الزام ہے وہ کے ڈی اے کے 19 پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں مبینہ طور پر ملوث رہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کے 4 منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوگا، جام خان شورو
جان خان شورو کی بات کی جائے تو وہ پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں صوبائی وزیر بلدیات رہے تھے جبکہ عام انتخابات 2018 میں بھی انہیں پیپلز پارٹی کی جانب سے ٹکٹ دیا گیا تھا۔
عام انتخابات میں جام خان شورو نے حیدرآباد کے حلقے پی ایس 62 سے حصہ لیا تھا اور رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔