پاکستان

گورنر سندھ کا تھر میں 35 ہزار ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کا اعلان

وفاقی حکومت تھر کے مسائل سے باخوبی واقف ہے، عوام کو مشکل حالات سے نکالنے کیلئے پالیسیوں پر غورجاری ہے، عمران اسماعیل
|

گورنر سندھ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمران اسماعیل نے تھر کے رہائشیوں کے لیے 35 ہزار ہیلتھ کارڈ، 8 ایمبولینس اور 2 موبائل کلینک دینے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تھر کے مسائل سے باخوبی واقف ہے اور تھری عوام کو مشکل حالات سے نکالنے کے لیے مربوط حکمت عملی اور پالیسیوں پر غور جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تھر میں ہلاکتیں: تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم

گورنر سندھ نے وفاقی وزراء اور قانون سازوں کے ہمراہ اسلام کوٹ میں تھرکول فیلڈ سمیت متعدد منصوبوں کا دورہ کیا۔

سندھ کول مائن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افسر شمس الدین احمد شیخ نے گورنر سندھ کو منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

عمران اسماعیل نے کول مائن، پاور ہاوس، گرین پارک سمیت نئے تعمیر شدہ گاؤں کا بھی دورہ کیا۔

اس حوالے سے گورنر سندھ نے صحافیوں سے کہا کہ ایسے منصوبوں سے ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: تھرپارکر میں غذائی قلت اور وائرل انفکیشن سے مزید 6 بچے جاں بحق

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ‘انہیں کان کنی فرم کی کارکردگی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی اور توانائی پر مشتمل منصوبہ بہت جلد بجلی پیدا کر سکے گا‘۔

اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت تھر میں گھروں کی تعمیرات کے لیے ایس ای سی ایم سی سے رابطہ کریں گے۔

انہوں نے تھر فاؤنڈیشن کو 2 موبائل کلینک اور 8 ایمبولینس بطور عطیہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پانی فیصل واڈا نے کہا کہ کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ دریائے سندھ سے کراچی کے حصہ کا پانی روک دے۔

یہ بھی پڑھیں: تھر: غذائی قلت سے مزید 6 نومولود جاں بحق، تعداد 478 ہوگئی

انہوں نے خبردار کیا کہ جو ویڑے سندھ کے حکمران کے ساتھ مل کر غیر قانونی طریقے سے پانی چرا رہے ہیں وہ اپنے اعمال کو درست کر لیں۔

فیصل واڈا نے کہا کہ صرف ‘پانی چور’ ہی ان پر تنقید کررہے ہیں جب انہوں نے پانی کی تقسیم سے متعلق سخت بیان دیا۔