پاکستان

مسلم لیگ(ن) کے دور میں لگائے گئے پاور پلانٹس کے خصوصی آڈٹ کا اعلان

گزشتہ حکومت نے جس طرح اداروں سے کھلواڑ کیا اس کو سامنے لانا ہے، ہماری کوشش ہے کہ چیزوں کو ٹھیک کریں، وفاقی وزیرِ اطلاعات

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دورِ اقتدار میں لگائے گئے پاور پلانٹس کا خصوصی آڈٹ کروانے کا فیصلہ کرلیا۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِاطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ’مسلم لیگ (ن) نے جس طرح اداروں سے کھلواڑ کیا اس کو بھی سامنے لانا ہے، جبکہ ہماری کوشش ہے کہ ہم چیزوں کو ٹھیک کریں‘۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت کے دوران لگایا گیا قائد اعظم سولر پاور پلانٹ دنیا کا مہنگا ترین سولر پاور پلانٹ ہے، جبکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ گزشتہ دور میں لگائے گئے پاور پلانٹس کا آڈٹ کروایا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ قائدِاعظم پاور پلانٹ کی فی یونٹ قیمت اس وقت 17 روپے فی یونٹ سے زائد آرہی ہے، جبکہ مختلف پلانٹس کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں 1 روپے 32 پیسے اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: ‘ایران نے پاکستان کو بجلی کی فراہمی بند کردی‘

وفاقی وزیر نے بجلی کے نرخ میں اضافے سے متعلق کہا کہ اقتصادی رابطہ کونسل کے اجلاس میں بجلی کی بڑھی ہوئی قیمتوں پر بات چیت نہیں ہوئی، تاہم حکومت کی کوشش ہے کہ بجلی کے نرخ میں اضافے سے غریبوں پر اثر نہ پڑے۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے لگائے گئے پلانٹس مہنگی بجلی پیدا کررہے ہیں، اور اسی نقصان کی وجہ سے 34 ارب روپے ہرسال گردشی قرضے میں اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیپرا نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کریں ورنہ نقصان ہوگا، اور یہ ادار تحریک انصاف کا نہیں بلکہ دیگر حکومتوں کا بنایا ہوا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کا آخری ڈیڑھ سال بجلی کے حوالے سے بدترین تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کی پاور فرم کو بجلی کے نرخ میں 36 پیسے بڑھانے کی اجازت

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر سب کچھ ٹھیک چلنا ہے تو پی ٹی آئی کو حکومت میں آنے کی کیا ضرورت تھی، اب منی لانڈرنگ کے خلاف نیا فریم ورک تیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فالودہ والے، طالبِ علموں اور تین تین برسیوں والے مردہ افراد کے نام پر بھی جعلی اکاؤنٹس مل رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ’احتساب کی بات کرنے پر جمہوریت خطرے میں پڑنے کی بات کی جاتی ہے، اگر یہ بات نہ کریں تو پھر کیا کریں‘۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دوست کہتے ہیں کہ اپوزیشن سے بنا کر رکھنا چاہیے، ہم کہتے ہیں کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بجلی کے نرخ میں اضافے کا امکان، حکومتی منظوری کا انتظار

ضمنی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ان انتخابات میں دیگر تمام سیاسی جماعتیں پی ٹی آئی کے خلاف متحد تھیں پھر بھی مقابلہ نہ کرسکیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ضمنی انتخاب سب سے زیادہ ووٹ پاکستان تحریک انصاف کو ہی حاصل ہوئے ہیں۔

فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی حکومت اور وزرا نے نئی مثال قائم کی اور کوئی بھی وزیر ضمنی انتخاب والے حلقے میں انتخابی مہم کے سلسلے میں نہیں گیا۔