پاکستان

انتخابات میں 'دھاندلی' کی تحقیقات کے لیے 30 رکنی کمیٹی قائم

کمیٹی میں 15 حکومتی اور15اپوزیشن ارکان شامل ہیں، جن میں سے قومی اسمبلی سے 20 جبکہ سینیٹ سے 10 ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔
|

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر دی۔

عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی 30 رکنی کمیٹی میں 15 حکومتی اور 15 اپوزیشن ارکان شامل ہیں، کمیٹی میں قومی اسمبلی سے 20 جبکہ سینیٹ سے 10 ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔

کمیٹی عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے ٹی او آرز بنائے گی۔

مزید پڑھیں: دھاندلی کی تحقیقاتی کمیٹی میں سینیٹ کو بھی شامل کیا جائے،اپوزیشن

حکومت کی جانب سے کمیٹی میں وفاقی وزرا پرویز خٹک، شفقت محمود، شیریں مزاری، فواد چوہدری، طارق بشیر چیمہ اور اعظم سواتی کو نامزد کیا گیا ہے.

کمیٹی کے دیگر حکومتی ارکان میں ملک عامر ڈوگر، خالد حسین مگسی، سردار اختر مینگل، سید امین الحق، غوث بخش مہر، سینیٹر محمد علی سیف، سینیٹر سرفراز بگٹی، سینیٹر نعمان وزیر اور سینیٹر ہدایت اللہ شامل ہیں۔

کمیٹی کے اپوزیشن ارکان میں سردار ایاز صادق، رانا تنویر، احسن اقبال، مرتضی جاوید عباسی، رانا ثناء اللہ، سید خورشید شاہ، راجا پرویز اشرف، نوید قمر، امیر حیدر ہوتی، مولانا عبدالواسع، سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر اسد جونیجو، سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر رحمان ملک اور سینیٹر عبدالغفور حیدری شامل ہیں۔

29 ستمبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے 25 جولائی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: رضا ربانی نے دھاندلی تحقیقاتی کمیٹی میں سینیٹ کی عدم شمولیت مسترد کردی

حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ پارلیمانی کمیٹی میں سینیٹ اراکین کو شامل کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے پر رضامندی کے ایک روز بعد سامنے آیا تھا۔

واضح رہے کہ اپوزیش کی جانب سے 25 جولائی کے انتخابات کے بعد سے مبینہ دھاندلی کا الزام لگایا جارہا ہے۔

انتخابات کے دو ماہ بعد پی ٹی آئی کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جو دھاندلی کی تحقیقات کرے گا۔