دنیا

بچوں کے ریپ کا الزام: چلی کے 2 بشپس عہدے سے فارغ

چلی میں بچوں کے ساتھ ریپ کے الزامات کے باعث 100 سے زائد کیتھولک پادریوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

پاپ فرانسس نے کم عمر بچوں کے جنسی استحصال کے الزامات کا سامنا کرنے والے چلی کے 2 بشپس کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بچوں کے جنسی استحصال جیسے الزامات کا سامنا کرنے والوں میں آرچ بشپ آف لا سیرینا 'فرانسسکو جوسے' اور آرچ بشپ امریٹس آف لیکیوکی 'انتونیو اورڈینس فرنانڈز' شامل ہیں۔

ویٹی کن نے پوپ فرانسس کی چلی کے صدر سے ملاقات کے بعد جاری کیے گئے بیان میں دونوں بشپس کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا اعلان کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جاسکتی۔

مزید پڑھیں: ریپ کا جرم چھپانے کا الزام: آرچ پشب ڈونلڈ وورل کا استعفیٰ منظور

بیان میں کہا گیا کہ پوپ فرانسس اور چلی کے صدر سباستین پینیہ را کے درمیان ویٹی کن میں ملاقات ہوئی جس میں متاثرہ بچوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ چلی میں بچوں کے ساتھ ریپ کے الزامات کے باعث 100 سے زائد کیتھولک پادریوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ الزامات کے سامنے آنے کے بعد چلی کے 34 بشپس نے مئی میں پوپ کو اپنا استعفیٰ بھجوایا تھا جس میں سے 3 کے استعفے جون میں مںظور کرلیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ مذکورہ کیسز کی تحقیقات کے سلسلے میں پولیس نے ملک کے دارالحکومت سانتیاگو میں قائم چرچز پر چھاپے مار کر متعدد دستاویزات بھی قبضے میں لے لی تھیں۔

یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں پوپ فرانسس نے 88 سالہ پادری فرنانڈو کراڈیما کو کم عمر بچوں کے جنسی استحصال کے الزام میں عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پوپ فرانسس نے بچوں سے ریپ کے معاملے پر تنقید کا نشانہ بننے والے واشنگٹن چرچ کے آرچ پشب ڈونلڈ وورل کا استعفیٰ منظور کیا تھا، جس کے بعد وہ اس اسکینڈل میں عہدہ چھوڑنے والے سب سے سینئر کارڈینل بن گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: چلی: بچوں کے ساتھ ریپ میں ملوث 3 پادریوں کا استعفیٰ منظور

رپورٹس کے مطابق 77 سالہ آرچ پشب جو 1988 سے 2006 تک پٹس برگ کے بشپ کے طور پر تعینات تھے، انہیں پینسلوینا میں بچوں کے ریپ میں ملوث پادریوں کا جرم چھپانے کے الزامات کا سامنا تھا۔

واضح رہے کہ کارڈینل ڈونلڈ وورل پر واشنگٹن چرچ کے سابق کارڈینل تھیوڈور میک کرک کی جانب سے جنسی جرائم میں ملوث ہونے سے آگاہ ہونے کے الزامات بھی عائد ہیں۔

رواں برس اگست میں نئی جیوری کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ پینسلوینا میں 6 کیتھولک انتظامیہ سے حاصل دستاویزات سے واضح ہوتا ہے کہ تقریباً 300 پادریوں نے 1 ہزار سے زائد بچوں کا ریپ کیا۔

جیوری نے رپورٹ میں بتایا تھا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ ریپ کا شکار بے شمار بچوں کا ریکارڈ موجود نہیں یا وہ ہزاروں لوگوں کے سامنے خود کو پیش کرنے سے خوفزدہ ہیں‘۔