پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کا مطالبہ
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے رکن ممالک کے درمیان باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم سے متعلق سربراہان مملکت کی کونسل کا 17واں اجلاس آج تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقد ہوا جس میں تاجک وزیراعظم کوہر رسول زادہ کی دعوت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کی ملاقات پر بھارت رضامند
پاکستان نے گزشتہ سال جون میں شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کے بعد دوسری مرتبہ اس اجلاس میں شرکت کی جس میں چین، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے ساتھ ساتھ بھارتی وزیر خارجہ نے بھی شرکت کی۔
وزیر خارجہ نے اجلاس میں شریک تمام سربراہان مملکت کو وزیر اعظم عمران خان کی نیک خواہشات کا پہنچاتے ہوئے اپنے خطاب میں خطے میں امن، سیکیورٹی اور استحکام کے حصول کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کو اہم قرار دیا۔
دوران اجلاس سربراہان مملکت نے خطے کی ابھرتی ہوئی معاشی صورتحال کے ساتھ ساتھ اقتصادی انضمام، علاقائی رابطوں، امن اور سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا۔
شاہ محمود قریشی نے تناؤ سے بھرپور موجودہ عالمی ماحول میں امن کے قیام کی ضرورت اور اس سلسلے میں تنظیم کے رکن ممالک سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان اپنے ملک میں طالبان کے افغان ساتھیوں سے روابط ختم کروائے'
انہوں نے علاقائی رابطوں کے ذریعے معاشی ترقی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ اس منصوبے سے خطے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ تنظیم کے رکن ممالک کو خطے میں معاشی ترقی کے لیے کثیرالجہتی تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ترقیاتی بینک اور ڈیولپمنٹ فنڈ کے قیام کی حمایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، ہم نے خطے میں امن کے قیام کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ساتھ ہی دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں رکن ممالک کو مدد کی بھی پیشکش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے اور اس سلسلے میں شنگھائی تعاون تنظیم تمام تر اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
اس کے علاوہ اجلاس کے دوران وزیر خارجہ نے شنھگائی تعاون تنظیم کے سربراہان سے خصوصی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف سے ملاقات کی تھی، جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی معاملات اور رکن ممالک کے مابین تعاون کو مزید بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سی پیک کو زرعی شعبے روزگار کی فراہمی کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ
اس سے قبل جمعرات کو انہوں نے تاجکستان کے وزیر اعظم رسول زادہ سے ملاقات کی تھی۔
سربراہان مملکت کی کونسل (ایچ سی او) شنگھائی تعاون تنظیم میں سپریم فیصلہ ساز باڈی ہے جس کا اجلاس سال میں ایک مرتبہ منعقد کیا جاتا ہے اور تنظیم کے تمام اہم امور سے متعلق رہنمائی حاصل کرتے ہوئے فیصلے کیے جاتے ہیں۔