تنوشری دتہ نے 4 افراد کے خلاف جنسی ہراساں کا مقدمہ درج کروادیا
بولی وڈ اداکارہ 34 سالہ تنوشری دتہ نے گزشتہ ماہ 26 ستمبر کو دعویٰ کیا تھا کہ 2008 میں فلم ‘ ہارن اوکے پلیز’ کی شوٹنگ کے دوران انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔
اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ فلم کے گانے ‘نتھنی اتارو’ کی شوٹنگ کے دوران نانا پاٹیکر ان کے ساتھ نازیبا سین شوٹ کروانا چاہتے تھے، جس پر انہوں نے انکار کیا۔
اداکارہ نے ساتھ ہی اس گانے کے کوریو گرافر گنیش اچاریہ سمیت فلم ساز راکیش سارنگ اور فلم پروڈیوسر سمی صدیقی پر بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے اور نازیبا رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
اگرچہ بعد ازاں تنوشری دتہ نے 28 ستمبر کو ایک اور فلم ہدایت کار وویک اگنی ہوتری پر بھی جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔
تاہم اب اداکارہ نے وویک اگنی ہوتری کو چھوڑ کر باقی چاروں افراد کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کروادیا۔
ڈی این اے انڈیا کے مطابق تنوشری دتہ نے ممبئی کے اوشیواڑہ پولیس تھانے میں اداکار نانا پاٹیکر، کوریو گرافر گنیش اچاریہ، فلم میکر راکیش سارنگ اور فلم پروڈیوسر سمی صدیقی کے خلاف باقاعدہ طور پر مقدمہ درج کروادیا۔
رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر تنوشری دتہ نے پولیس کو 4 گھنٹے پر طویل اپنا آڈیو بیان ریکارڈ کروایا جو کہ انگریزی زبان میں ریکارڈ کروایا گیا۔