کنگنا رناوٹ کا فلم ہدایت کار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام
ہولی وڈ اداکاراؤں کی جانب سے گزشتہ برس اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مرد ہدایت کاروں اور اداکاروں پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات لگانے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
گزشتہ ایک سال کے دوران ہولی وڈ کی متعدد معروف اداکاراؤں نے اپنے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں کے خلاف آواز اٹھائی اور اپنے ساتھ ہونے والے واقعات کو سامنے لائیں۔
اب ہولی وڈ کے بعد بولی وڈ اداکارائیں بھی اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر کھل کر بات کرنے لگی ہیں، اگرچہ بھارتی فلم انڈسٹری میں بھی گزشتہ برس سے یہ سلسلہ جاری تھا۔
تاہم گزشتہ ڈیڑھ ہفتے سے اس میں شدت آگئی ہے اور گزشتہ ماہ 26 ستمبر کو معروف اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے اداکار نانا پاٹیکر اور فلم ہدایت کار وویک اگنی ہوتری پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کے بعد اب کنگنا رناوٹ نے بھی اس حوالے سے خاموشی توڑ دی۔
31 سالہ اداکارہ اگرچہ پہلے بھی خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کرتی آئی ہیں، تاہم اب انہوں نے نہ صرف دیگر خواتین بلکہ خود اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کھل کر بات کی ہے۔
کنگنا رناوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ بولی وڈ ہدایت کار وکاس بہل نے انہیں 4 سال قبل فلم ‘کوئین’ کی شوٹنگ کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا۔
ساتھ ہی کنگنا رناوٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وکاس بہل نے 2015 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بمبے ویلوٹ’ کی شوٹنگ کے دوران اپنی فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹوم’ کی خواتین ملازموں کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا۔
انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے خصوصی انٹریو میں کنگنا رناوٹ نے دعویٰ کیا کہ وکاس بہل نے انہیں ‘کوئین’ کی شوٹنگ کے دوران ہراساں کیا۔
اداکارہ نے بتایا کہ اگرچہ ان کے سخت مزاج کے باعث وکاس بہل ان سے ڈرتے بھی تھے، تاہم پھر بھی وہ ایک ساتھ کام کرنے کی وجہ یومیہ بنیادوں پر دوستانہ ماحول میں ملتے رہے۔
کنگنا رناوٹ کے مطابق وہ وکاس بہل سے گلے ملا کرتی تھیں اور ڈائریکٹر انہیں کافی دیر تک بانہوں کے زور سے دبا کر رکھتے تھے، یہاں تک کہ وہ اپنا چہرہ ان کی گردن کے انتہائی قریب لاکر اداکارہ کے بالوں کی خوشبو سونگھا کرتے تھے۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس دوران وکاس بہل نے ان سے متعدد بار کہا کہ وہ ان کے بالوں کی خوشبو اور ان سے بہت پیار کرتے ہیں۔
کنگنا رناوٹ کے مطابق اگرچہ فلم کی شوٹنگ سے قبل ہی 2014 میں وکاس بہل نے شادی کی تھی اور وہ شوٹنگ کے دوران ہر دوسرے دن اپنی اہلیہ کے ساتھ ہونے والے جنسی تعلقات کے حوالے سے بڑھا چڑھا کر باتیں کرتے تھے، تاہم انہیں ان کی نجی زندگی سے کوئی واسطہ نہیں، لیکن یہ سب بتا کر کچھ اور محسوس کرانا چاہتے تھے۔
ادکارہ نے بتایا کہ وکاس بہل نے انہیں رات کو جلدی سے سوجانے اور رومانوی حوالے سے پرکشش نہ ہونے کے طعنے بھی دیے۔
دوسری جانب نشریاتی ادارے ‘ہفنگٹن پوسٹ انڈیا’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کنگنا رناوٹ نے انکشاف کیا کہ وکاس بہل نے 2015 میں فلم ‘بمبے ویلویٹ’ کی شوٹنگ کے دوران اپنی فلم پروڈکشن ‘فینٹوم’ کی خواتین ملازموں کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا۔
کنگنا رناوٹ کے مطابق انہوں نے خواتین ملازموں کا ساتھ دیا، جس کی انہیں قیمت بھی چکانی پڑی۔
اداکارہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے پروکاس بہل کے خلاف آواز اٹھانے کی انہیں قیمت چکانی پڑی اور انہیں فلموں میں کام نہیں دیا گیا۔
کنگنا رناوٹ کے مطابق ان ہی دنوں میں وکاس بہل اور وہ ایک اسپورٹس فلم کے حوالے سے مذاکرات کر رہے تھے، تاہم خواتین کو ہراساں کیے جانے پر آواز اٹھانے کے بعد ہدایت کار نے انہیں اس فلم میں کام نہیں دیا۔
کنگنا رناوٹ نے وکاس بہل کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات ایک ایسے وقت میں لگائے ہیں، جب کہ وکاس بہل کی فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹوم’ کو پارٹنرز نے تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔
فلم پروڈکشن کمپنی‘فینٹوم’ کے وکاس بہل سمیت 4 فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر مالکان تھے۔
اس کمپنی کے دیگر شریک مالکان میں ہدایت کار انوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی اور مدھو منٹینا شامل تھے، تاہم اب اس کمپنی کو تحلیل کردیا گیا۔
انوراگ کشیپ سمیت اس فلم پروڈکشن کمپنی کے دیگر شریک مالکان نے ٹوئٹر پر کمپنی کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا، ساتھ ہی کمپنی کو تحلیل کرنے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔
تاہم انہوں نے کمپنی کو تحلیل کرنے کا سبب نہیں بتایا۔
اس کمپنی کے تحت حال ہی میں ابھیشک بچن، تپسی پنو اور وکی کوشل کی فلم ‘من مرضیاں’ ریلیز ہوئی ہے، جب کہ اسی کمپنی کے تحت آئندہ سال ہریتھیک روشن کی فلم ‘سپر تھرٹی’ بھی ریلیز ہوگی، جس کی ہدایات بھی وکاس بہل دے رہے ہیں۔
اس کمپنی کے تحت 3 درجن سے زائد فلمیں ریلیز کی گئی ہیں، اس کمپنی کے تحت پہلی فلم 2013 میں رنویر سنگھ کے ‘لٹیرے’ ریلیز کی گئی تھی۔
کنگنا رناوٹ نے اس فلم پروڈکشن کی فلم ‘کوئین’ میں شاندار اداکاری دکھانے پر نیشنل فلم ایوارڈ بھی جیتا تھا، یہ فلم 2014 میں ریلیز کی گئی تھی، جس کی ہدایات وکاس بہل نے دی تھیں۔
کنگنا رناوٹ کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات لگائے جانے پر تاحال وکاس بہل نے کوئی جواب نہیں دیا۔
تنوشری دتہ کے بعد کنگنا رناوٹ وہ پہلی نامور اور بڑی اداکارہ ہیں، جنہوں نے کسی بھی بولی وڈ کے بڑے ہدایت کار پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات لگائے ہیں۔
کنگنا رناوٹ ان دنوں اپنی آنے والی فلم ‘منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی’ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس کا پہلا ٹریلر جاری کردیا گیا، فلم کو آئندہ برس 21 جنوری کو ریلیز کیا جائے گا۔