پاکستان

قانون و عدالتی نظام میں اصلاحاتی پیکیج کو حتمی شکل دی جائے، عمران خان

وزارت قانون ایسا موثر نظام پیش کرے جس سے شہریوں کو جلد انصاف ملے اور انصاف کے تقاضے بھی پورے ہوں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قانون اور انصاف کے نظام میں اصلاحات اور ’بروقت اور آسان‘ انصاف تک رسائی کو تحریک انصاف کی حکومت کا مرکزی ایجنڈا قرار دے دیا۔

انہوں نے وزیراعظم چیمبر میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزارت قانون اور انصاف کے وزیر پر واضح کیا کہ حکومت جلدی ایسا مؤثر نظام پیش کرے جس سے شہریوں کو جلد انصاف مل سکے اور انصاف کے تقاضے بھی پورے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس میں اصلاحات کے لیے چند تجاویز

اجلاس میں وزیر قانون اور انصاف ڈاکٹر محمد فروغ نسیم، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب، اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان، پارلیمانی سیکریٹری ملیکا علی اور دیگر موجود تھے۔

اس موقع پر وزیر قانون ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے سول قوانین سے متعلق اصلاحات کی تفصیلات پیش کیں اور جوڈیشل سسٹم میں موجود سقم کی نشاندہی کی جس کی وجہ سے لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں شدید تاخیر کا سامنا ہے۔

انہوں نے ’شواہد کمیشن‘ کی تشکیل دینے کے علاوہ دیگر متعدد اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: احتساب قوانین میں اصلاحات کی ٹاسک فورس کا اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا فیصلہ

وزیرقانون نے کہا کہ قانونی دائرہ کار اور متعدد اصلاحات کے ذریعے تنازعات کا حل اور پنچایتی نظام کو مؤثر بنانا ضروری ہے جس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، نیب قوانین، رینٹ قوانین اور دیگر شامل ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا پڑے گا کہ قانونی کارروائی اور قوانین کو غلط استعمال کرکے انصاف کے تقاضوں میں تاخیر نہ کی جائے اور عام شہری بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

اس ضمن میں وزیر قانون نے وزیراعظم کو کرمنل قوانین سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جرائم سے متعلق مقدمات میں بہتر تحقیقات اور پروسیکیوشن کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی انقلاب کیسے آئے گا؟

ڈاکٹر فروغ نسیم نے عمران خان کو یقین دلایا کہ پلان آف ایکشن سے متعلق مربوط اور مکمل اصلاحاتی پیکیج 100 دن سے قبل ہی مکمل کرلیا جائے گا جیساکہ وزیراعظم کا اپنی قوم سے وعدہ ہے۔