کھیل

آسٹریلین برتری کے ساتھ 4روزہ میچ کا ڈرا پر اختتام

آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 216رنزک ی برتری حاصل کی اور پاکستان اے کی ٹیم 4روزہ میچ میں شکست سے بال بال بچ گئی۔

مڈل آرڈر بلے بازوں کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان اے کی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف چار روزہ میچ میں شکست سے بچنے میں کامیاب ہو گئی اور میچ آسٹریلیا کی واضح برتری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

آسٹریلیا نے دن کے آغاز میں ہی گزشتہ روز کے اسکور 494 رنز چار کھلاڑی آؤٹ پر اپنی اننگز ڈکلیئر کرتے ہوئے 216 رنز کی برتری کے ساتھ پاکستان اے کو دوبارہ بیٹنگ کی دعوت دی۔

مزید پڑھیں: روی شاستری نے ویرات کوہلی کو ایشیا کپ میں آرام دینے کی وجہ بتادی

شان مسعود نے ابتدا سے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور سمیع اسلم کے ہمراہ ٹیم کو 53رنز کا آغاز فراہم کیا جس میں شان کا حصہ 41رنز کا رہا لیکن پھر اسکور 55 تک پہنچتے پہنچتے دونوں اوپنرز پویلین لوٹ گئے۔

اس مرحلے پر کپتان اسد شفیق اور پہلی اننگز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے عابد علی وکٹ پر یکجا ہوئے اور 84رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کی لیکن اس سے قبل کہ شراکت مزید خطرناک ثابت ہوتی، نیتھن لایون نے 52رنز بنانے والے عابد میچ میں دوسری مرتبہ پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔

اسد شفیق نے دوسرے اینڈ سے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ افتخار احمد کے ہمراہ 74رنز کی ساجھے داری قائم کر کے پاکستان اے کو اننگز کی شکست کے خطرے سے بچا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: مارش برادرز کی عمدہ بیٹنگ، پاکستان اے کو تختہ مشق بنا دیا

تاہم اس مرحلے پر جون ہولینڈ نے عمدہ اسپیل کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے چار وکٹیں حاصل کر کے پاکستان اے کی تیاریوں کی قلعی کھولنے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

اسد 69رنز کی اننگز کھیلے کے بعد واپس لوٹے تو عثمان صلاح الدین 4، افتخار احمد 45 اور پھر سعد علی پانچ رنز بنانے کے بعد ہولینڈ کو وکٹیں دے بیٹھے۔

جب میچ کے چوتھے اور آخری دن کا کھیل تمام ہوا تو پاکستان اے نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 261 رنز بنائے تھے اور اسے آسٹریلیا اے پر صرف 45رنز کی برتری حاصل تھی۔

مزید پڑھیں: بیٹنگ و باؤلنگ میں اوپننگ کرنے والے کھلاڑی

پہلی اننگز میں 8 وکٹیں لینے والے لایون اس اننگز میں صرف ایک وکٹ لے سکے لیکن ہولینڈ نے 5وکٹیں لے کر ناصرف پاکستان ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے بلکہ اس کارکردگی کی بدولت ان کی پہلے ٹیسٹ میچ میں شرکت کا امکان بھی روشن ہو گیا ہے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 7اکتوبر سے دبئی میں کھیلا جائے گا۔