دنیا

افغانستان میں انتخابی ریلی پر خودکش حملہ، 13 افراد ہلاک

زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، ترجمان صوبائی گورنر

کابل: افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں انتخابی ریلی کے دوران خودکش حملے میں 13 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان عطاللہ خوغیانی نے بتایا کہ حملے کے زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

حملہ صوبے کے ضلع کاما میں اس وقت ہوا جب 20 اکتوبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے آزاد امیدوار عبدالناصر مہمند کے حامی ایک مقام پر جمع تھے۔

ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل: تعلیمی ادارے پر خودکش حملہ، طلبا سمیت 48 افراد ہلاک

واضح رہے کہ ننگرہار میں طالبان اور داعش کے جنگجو فعال ہیں۔

افغان پارلیمانی انتخابات کے لیے مہم کا آغاز گزشتہ جمعہ سے ہوا تھا، انتخابی مہم کے دوران ہونے والا یہ پہلا خودکش حملہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق صوبائی محکمہ صحت کے ڈائریکٹر نجیب اللہ کماوال نے کہا کہ ہسپتالوں میں 13 لاشوں سمیت 55 افراد کو لایا گیا۔

اپنے زخمی کزن کو ہسپتال لانے والے سید ہمایوں کا کہنا تھا کہ عبدالناصر مہمند کی تقریر سننے کے لیے ہال میں درجنوں افراد جمع تھے، جس دوران خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: دہشت گردی کے واقعات میں 26 افراد ہلاک

افغانستان کے الیکشن کمیشن کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اب تک 5 امیدواروں کو قتل کیا جاچکا ہے، جبکہ کشیدگی میں اضافے کا خطرہ ہے۔

ووٹر رجسٹریشن سینٹرز پر بھی متعدد حملے کیے گئے، جس میں کابل کے سینٹر پر کیا جانے والا خوفناک حملہ بھی شامل ہے۔

افغانستان کے پارلیمانی انتخابات میں 2 ہزار 500 سے زائد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔