دنیا

پریڈ پر حملہ: ایران کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کو تنبیہ

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ‘ایران میں افرا تفری پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں,قائم مقام کمانڈر جنرل حسین سلیمی

ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب نے پریڈ کے دوران ہونے والے حملے کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

پاسداران انقلاب کے قائم مقام کمانڈر جنرل حسین سلیمی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات ‘ایران میں افرا تفری پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں’۔

حسین سلیمی نے دونوں ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہماری حدوں کو عبور نہ کریں’۔

دوسری جانب سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی سرحد کے قریبی صوبے سیستان-بلوچستان میں ایک جھڑپ میں فوج نے 4 انتہا پسندوں کو ہلاک اور 2 کو زخمی کردیا ہے۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:ایران: فوجی پریڈ پر حملے میں 24 افراد ہلاک، 53 زخمی

ایرانی فورسز کی جانب سے مغربی سرحد میں کرد علیحدگی پسندوں کے خلاف وقتاً فوقتاً کارروائی کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ 22 ستمبر کو جنوب مغربی ایران میں فوجی پریڈ پر حملے میں پاسداران انقلاب کے گارڈز سمیت 24 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے تھے۔

'اے ایف پی' کے مطابق ایران کے شہر اہواز میں 1980 میں عراق کے ساتھ جنگ کو 38 سال مکمل ہونے کے حوالے سے فوجی پریڈ جاری تھی، جس میں دہشت گردوں کے گروپ نے حملہ کر دیا۔

بعد ازاں ایران نے فوجی پریڈ پر حملے کی ذمہ داری امریکی حمایتی خلیج ریاستوں پر عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں:فوجی پریڈ حملے میں امریکی اتحادی خلیجی ریاستیں ملوث ہیں، ایران

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے الزام عائد کیا کہ امریکا کی کٹھ پتلی ریاستیں ایران میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہونے سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ اہواز حملے کے ذمہ دار کون ہیں۔

انہوں نے امریکا کو ’غنڈہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ بعض خلیجی ریاستوں کی مدد سے امریکا ایران میں امن و امان کی صورت حال خراب کرانا چاہتا ہے۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ہم اہواز حملے کے ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک خلیجی ملک نے حملہ آوروں کی مالی, سیاسی مدد کی اور انہیں ہتھیار فراہم کیے۔

خیال رہے کہ فوجی پریڈ پر حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) اور حکومت مخالف عرب گروپ اہواز نیشنل ریزسسٹینس نے قبول کی تھی۔