پاکستان

سندھ اسمبلی کا اجلاس: بدامنی، بچوں کے اغوا کےخلاف اپوزیشن کا واک آؤٹ

بجٹ میں امن و امان کے لیے کثیر رقم رکھی گئی ہے، لیکن حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہے ہیں، رکن ایم کیو ایم

سندھ اسمبلی میں کراچی میں بڑھتی بدامنی اور بچوں کے اغوا کی وارداتوں پر اپوزیشن جماعتوں نے علامتی واک آؤٹ کیا۔

اسپیکر آغا سراج درانی کی زیرصدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس شرو ہوتے ہی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اراکین نے کراچی میں بدامنی اور بچوں کے اغوا کے معاملے پر بات کرنا چاہی لیکن اسپیکر نے اجازت نہ دی۔

ایم کیو ایم اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا۔

اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی کنور نوید جمیل نے کہا کہ بجٹ میں امن و امان کے لیے کثیر رقم رکھی گئی ہے، لیکن حالات بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ شہری اپنی دہلیز پر لٹ رہے ہیں اور بچوں کو اغوا کیا جارہا ہے، ایسی صورتحال پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن صوبائی اسمبلی حسنین مرزا نے حکومت کو مشورہ دیا کہ اپوزیشن کی تنقید کو اصلاح کی کوشش کے طور پر لیا جائے اور شہر قائد میں امن یقینی بنایا جائے۔