نیکٹا کی کارکردگی اور کردار کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے پہلے اجلاس میں ادارے کی کارکردگی اور کردار کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں عمران خان کی زیر صدارت نیکٹا کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرا اعلیٰ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے حکام، وفاقی وزرا، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، پولیس حکام سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: نیکٹا، ایف آئی اے کا منی لانڈرنگ کےخلاف مشترکہ جدوجہد کا فیصلہ
اجلاس کے دوران نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر نے ادارے کے قیام کے بعد سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے حوالے سے بنائی گئی پالیسی اور ان پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی، اس دوران نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے طویل جنگ لڑی ہے اور اس دوران عام شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آج بہتر سیکیورٹی صورتحال میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ جدوجہد ہے جبکہ مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھی بڑی قربانیاں شامل ہیں۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ نیکٹا کے قیام کے بعد سے اب تک کوئی بورڈ آف گورنرز کا اجلاس منعقد نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: نیکٹا، ایس ای سی پی کا غیرمنافع بخش تنظیموں کیلئے نیا ہدایت نامہ
وزیر اعظم نے کہا کہ سابق حکومت کی غفلت کے نتیجے میں نیکٹا اپنی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ نہیں دے سکا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ زمینی حقائق اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اس ادارے کو فعال کرنے کے ساتھ جدت سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
اسی ضمن میں نیکٹا کے کردار اور کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، یہ کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی سفارشات وزیر اعظم عمران خان کو پیش کرے گی۔