’بتی گُل میٹر چالو‘ بَڑھیا ہے یا نہیں؟
بھارتی فلموں کا شیوا رہا ہے کہ فلم میں کسی ایک جملے یا ڈائیلاگ کو عوام کے ذہنوں میں یوں بٹھا دیا جائے، جیسے تکیہ کلام! اب فلم تو کجا ورن دھون اور انوشکا شرما کی فلم سوئی دھاگا کے تو ٹریلر میں شامل لائن 'سب بڑھیا ہے' کو سلوگن ہی بنا دیا گیا ہے۔ اب یہ نعرہ جا بجا گونج بھی رہا ہے۔
ویسے یہ بڑھیا بہترین کو ہی کہتے ہیں نا؟
کہیں فلم جیسے بڑے میڈیم کا سہارا لے کر عوام کو اپنی زبان کی جانب تو نہیں کھینچا جارہا؟ یا اردو اور ہندی میں فرق کو واضح کیا جارہا ہے۔ گویا جنگ کی تیاری ہوگئی۔ شانتی ہماری سکون تمہارا۔
کچھ ایسا ہی فلم 'بتی گل، میٹر چالو' میں بھی کیا گیا ہے۔ شدھ ہندی، میرا مطلب ہے خالص ہندی زبان کے الفاظ کو فلم کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ہر بات میں 'بَل' کا لفظ اتنا استعمال کیا گیا ہے کہ فلم دیکھنے کے بعد آپ کے لب پر بھی 'بَل' کا لفظ چڑھ جائے گا۔ خیر 'بَل' کی بحث اس ریویو کو الگ سمت میں لے جائے گی۔