پاکستان

جعلی اکاؤنٹس کیس: ’334 افراد، 210 کمپنیاں مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث‘

29 اکاؤنٹس کی از سر نو تحقیقات کی گئی، 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس سامنے آئے، جے آئی ٹی کی پہلی پیش رفت رپورٹ
|

اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس کا انکشاف کردیا۔

واضح رہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف 35 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 'جے آئی ٹی' بنانے کا حکم

سپریم کورٹ نے 5 ستمبر کو جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔

جے آئی ٹی کے سربراہ احسان صادق نے اپنی پہلی پیش رفت رپورٹ سے متعلق عدالت کو بتایا کہ 29 اکاؤنٹس کی ازسرنو تحقیقات کی گئی اور اس دوران 33 نئے مشکوک اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 334 افراد رقوم کی منتقلی اور 210 کمپنیاں مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث ہیں۔

علاوہ ازیں احسان صادق نے دعویٰ کیا کہ 47 کمپنیوں کا تعلق اومنی گروپ سے ہے۔

مزید پڑھیں: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: حسین لوائی، طحٰہ رضا کی درخواستِ ضمانت مسترد

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ چوروں کے پیسے کو جائز بنانے کے لیے کوشش کی گئی، یہ رقوم تھوڑی نہیں ہے۔

چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹنٹ عارف کے بارے میں استفسار کیا۔

سربراہ جے آئی ٹی نے بتایا کہ وہ بیرون ملک ہیں جبکہ جعلی بینک اکاونٹس کیس کے مفرور ملزمان کے لیے انٹرپول سے رابطے کر رہے ہیں۔

احسان صادق نے بتایا کہ اومنی گروپ کی 16 شوگر ملیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری، فریال تالپور ایف آئی اے کے سامنے پیش

انہوں نے بتایا کہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مدد لی، سینکڑوں منتقلیوں کی فہرست بڑا ٹاسک ہے۔

چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ’گھر بیچ کر جے آئی ٹی کو اخراجات کی مد میں پیسے دیں‘۔

اومنی گروپ کے وکیل نے کہا کہ اثاثے اور بینک اکاونٹس منجمد ہیں۔

اس حوالے سے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر اسپیشل کورٹ کوئی حکم نہیں دے سکتی، عدالت سے باہر تفتیشی کو مقدمے میں شامل تفتیش کرنے کی بات کہنا درست نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: زرداری، فریال تالپور کے خلاف پاناما جیسی جے آئی ٹی بنانے کا عندیہ

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خصوصی عدالت جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق سپریم کورٹ کو آگاہ کیے بغیر کوئی حکم جاری نہ کرے۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کر دی۔