ایبٹ آباد آپریشن میں آصف زرداری پر مبینہ غفلت برتنے کا الزام
پشاور ہائی کورٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر بحیثیت صدر مملکت ایبٹ آباد آپریشن میں غفلت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ان کی قومی اسمبلی کی رکنیت کو معطل کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی۔
پشاور ہائی کورٹ میں راولپنڈی کے ایک شہری شاہد اورکزئی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سابق صدر آصف علی زرداری، ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ اور موجودہ چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال اور وفاقی سیکریٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ اپریل 2011 کے آخری ہفتے میں اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی فوجی آپریشن کے وقت آصف علی زرداری نے بحیثیت صدر واشنگٹن ڈی سی سے موصول ہونے والی اطلاعات کو چھپا کر ‘پاکستان کی سلامتی’ کے لیے غفلت کا مظاہرہ کیا۔
شاہد اورکزئی نے مزید کہا کہ آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت پاکستان کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈ کے عہدے پر ہوتے ہوئے وہ چیف آف ائر اسٹاف کو حکم دے سکتے تھے اور پاک فضائیہ رات گئے ہونے والے امریکی حملے کو آسانی سے روک سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے آپریشن کو نہ رکوا کر قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا اور وہ چاہتے تو اس آپریشن کو رکوا سکتے تھے لہٰذا انہوں نے قوم سے غداری کی اس لیے اسمبلی رکنیت معطل کی جائے۔
اپنے مطالبے میں درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ 2011 کے واقعے کی روشنی میں سابق صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کے رکن کے طور پر اٹھایا گیا حلف آئین کے مطابق نہیں۔
پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سابق صدر کی اسمبلی رکنیت معطل کرکے انہیں ملک سے باہر جانے نہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں:ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر لانے کیلئے قرار داد
یاد رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں ایبٹ آباد کمیشن نے 4 جنوری 2013 کو 300 صفحات پر مشتمل اپنی تحقیقاتی رپورٹ اس وقت کے وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو جمع کرادی تھی۔
امریکی فوج نے 2 مئی 2011 کو حکومت پاکستان کو بتائے بغیر ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ پر خفیہ چھاپہ مارا تھا جس میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
بعد ازاں 21 دسمبر 2016 کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی تھی۔