پاکستان

عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے مقرر

عمران خان کی نااہلی کے لیے یہ درخواست بیرسٹر دانیال چوہدری کی طرف سے گزشتہ سال مئی میں دائر کی گئی تھی۔

اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے کرے گا۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق 24 ستمبر بروز پیر کو درخواست کی سماعت کرنے والے بینچ میں جسٹس ثاقب نثار، جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہوں گے۔

عمران خان کی نااہلی کے لیے یہ درخواست بیرسٹر دانیال چوہدری کی طرف سے گزشتہ سال مئی میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے فوری بعد دائر کی گئی تھی اور اس وقت سے زیر التوا تھی۔

درخواست گزار کی جانب سے جے آئی ٹی اراکین سے خصوصی حلف لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاکہ انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تقاریر کے زیر اثر آنے سے بچایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نااہل قرار

ایڈووکیٹ قوسین فیصل مفتی کی وساطت سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ عمران خان کو ایسی سرگرمیوں سے روکے جس سے جے آئی ٹی اراکین کے ذہن متاثر ہوں، کیونکہ ان کی تقاریر اور پریس ریلیزز تحقیقاتی ٹیم کو بدگمان کرسکتی ہیں۔

درخواست میں اس تشویش کا بھی اظہار کیا گیا تھا کہ اگر عمران خان کو سیاسی بیانات سے نہ روکا گیا تو اس سے مبینہ طور پر جمہورت کے پٹڑی سے اترنے کا خطرہ ہے۔

دانیال عزیز نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ٹی وی چینلز کی جانب سے ملک کی خودمختاری، سالمیت اور یکجہتی کے خلاف مواد نشر کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان پاناما پیپرز کیس کے فیصلے اور جے آئی ٹ کی تحقیقات پر اثرانداز ہونے کے لیے تقاریر کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان نااہلی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا بینچ پھر ٹوٹ گیا

درخواست میں مزید الزام لگایا گیا کہ عمران خان کے قول و فعل حکومت کو غیر مستحکم کرکے قومی اور بین الاقوامی معاملات میں اس کے فیصلوں کی قوت کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔

اس کے علاوہ درخواست میں 2013 کے عام انتخابات میں سیتا وائٹ کو اپنی بیٹی کے طور پر کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر، عمران خان کو نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔


یہ خبر 21 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔