’تمام پناہ گزینوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے‘
کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے افغان اور بنگالی پناہ گزینوں کو پاکستانی شہریت دینے کے حکومتی فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تمام پناہ گزینوں کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے پناہ گزینوں کو شہریت دینے سے متعلق اعلان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور کہا کہ نئی شہریت کا بل شدید تنقید کی زد میں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ میں پہلی مرتبہ خاتون چیف جسٹس کی تقرری کا امکان
پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر اسحٰق بلوچ، سابق وزیر صحت رحمت صالح بلوچ، میر عبدالخالق بلوچ اور میر علی احمد بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔
سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ اسلام آباد، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کے تعاون سے کابل کے ساتھ معاہدہ کر چکا ہے کہ تمام افغان پناہ گزین پاکستان سے واپس جائیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’تحریک انصاف کی حکومت معاہدے کی پاسداری کرے اور افغانیوں کو واپس ان کے ملک بھیجے‘۔
علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ’پناہ گزینوں کو شہریت دینے سے پاکستان کا وقار مجروح ہوگا‘۔
مزید پڑھیں: ‘بلوچستان کے لوگوں کو سی پیک منصوبے میں جائز حق دلوائیں گے‘
بلوچ رہنما نے واضح کیا کہ حکومت کے کسی بھی ایسے فیصلے کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت مخالفت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آئینی ترمیم کو ختم کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے، جو باعث تشویش ہے۔
سینیٹر نے باور کرایا کہ ان کی پارٹی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کرے گی اور اس ضمن میں کسی کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔
سینیٹر نے مزید کہا کہ بڑی جدوجہد کے بعد صوبائی خود مختاری حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار
این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے میر حاصل خان بزنجو نے واضح کیا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ وفاق، صوبائی حصے میں کمی کے بارے میں سوچ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق، صوبوں کے لیے مخصوص کردہ حصہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے جس میں کمی نہیں کی جا سکتی اور صوبوں کو آئین کا تحفظ حاصل ہے۔
سینیٹر بزنجو نے کہا کہ بلوچستان مالی بحران سے دو چار ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ صورتحال اس قدر خراب ہو چکی ہے کہ صوبائی حکومت ملازمین کو تنخواہ دینے سے بھی قاصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’موجودہ مالی بحران کے باوجود وفاقی حکومت نے صوبائی پی ایس ڈی پی فنڈ سے 20 فیصد تک کٹوتی کا فیصلہ کیا، وفاقی حکومت کو اس بحران سے متعلق عوام کے سامنے جوابدہ دینا ہوگا‘۔
یہ خبر 20 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔