پاکستان

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 3 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے

سی پیک کے حوالے سے کیے گئے 2 اہم فیصلوں پر پیش رفت کے لیے آرمی چیف کا دورہ چین انتہائی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے۔

اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ 3 روزہ دورے پر چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کے ذریعے بتایا کہ چین کے دورے کے دوران آرمی چیف اپنے ہم منصب اور دیگر چینی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لندن کے اخبار میں وزیراعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد کے حوالے سے ایک متنازع رپورٹ شائع ہوئی تھی جس میں پاکستانی صنعت پر پاک ۔ چین اقتصادی رہداری (سی پیک) کے پڑنے والے اثرات پر نظرِ ثانی کرنے کے لیے منصوبوں کو ایک سال کے لیے روکنے کا ذکر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک پر 'بے بنیاد' رپورٹ مسترد، پاکستان، چین کا منصوبہ جاری رکھنے پر اتفاق

بعد ازاں پاکستان میں تعینات چینی سفیر نے آرمی چیف کو باہمی مفادات کے معاملات اور علاقائی سیکیورٹی کے بارے میں گفتگو کرنے کے لیے باضابطہ طور پر دورہ چین کی دعوت دی تھی۔

چینی سفیر نے پاکستان کی سی پیک کے لیے حمایت اور چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے کامیاب دورہ اسلام آباد کی بھی تعریف کی، جس کے دوران ہونے والی ملاقات میں آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سی پیک کی سیکیورٹی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

جنرل قمر باجوہ کا دورہ چین ان رپورٹس کے تناظر میں کیا جارہا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اپنے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنے کے لیے چین سے مالی تعاون حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-چین اقتصادی راہداری کے قرض کی ادائیگی کی تیاری

خیال رہے کہ امریکا نے خبردار کیا تھا کہ اگر پاکستان نے چینی قرضوں کی ادائیگی کے لیے انٹرنیشل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی کوشش کی تو امریکا اس کی مخالفت کرے گا۔

ادھر پاکستان اور چین کی جانب سے باضابطہ طور پر 60 ارب ڈالر کے منصوبے سی پیک میں ’تیسرے ملک‘ کو بطور سرمایہ کار دعوت دینے کے معاہدے اور سی پیک منصوبوں میں سماجی شعبے اور علاقائی ترقی کی اسکیمیں شامل کرنے کے فیصلے کے بعد آرمی چیف کے دورے کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔

واضح رہے کہ سی پیک کے حوالے سے مزید دو اہم فیصلوں پر سمجھوتہ اسلام آباد میں ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن آف پاکستان اور نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن آف چائنا کے درمیان ہونے والی طویل ملاقات میں کیا گیا تھا۔


یہ خبر 17 ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔