پاکستان

کوک اسٹوڈیو 11 کی 5 ویں قسط کے ‘ملنگ’ کے سب دیوانے

پانچویں قسط میں مجموعی طور پر تین گانے ریلیز کیے گئے، جن میں سے ایک سندھی اور ایک سرائیکی زبان میں جاری کیا گیا۔

رواں برس 24 جولائی کو ‘ہم دیکھیں گے’ سے شروع ہونے والے کوک اسٹوڈیو 11 کی پانچویں قسط بھی ریلیز کردی گئی۔

کوک اسٹوڈیو کی پانچویں قسط میں بھی چوتھی اورتیسری قسط کی طرح صرف 3 گانے ریلیز کیے گئے۔

کوک اسٹوڈیو کی ابتدائی 2 قسطوں میں چار، چار گانے ریلیز کیے گئے تھے۔

پہلی قسط گزشتہ ماہ 10 اگست کو ریلیز کی گئی تھی، جس میں ‘شکوہ جواب شکوہ’ سمیت 4 گانے ریلیز کیے گئے تھے۔

پہلی قسط کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں پہلی بار کوک اسٹوڈیو میں خواجہ سراؤں کا گانا بھی ریلیز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی پہلی قسط کے ‘شکوہ جواب شکوہ‘ کی دھوم

کوک اسٹوڈیو کی دوسری بھی گزشتہ ماہ 17 اگست کو ریلیز کی گئی تھی۔

دوسری قسط میں بھی 4 گانے ریلیز کیے گئے تھے اور اس قسط کے گانے ‘گھوم چرخڑا’ نے دھوم مچادی تھی۔

تیسری قسط کو 24 اگست کو ریلیز کیا گیا تھا، جس میں ‘میرا پیا گھر آیا’ سمیت تین گانے ریلیز کیے گئے تھے اور تینوں نے شائقین کو خوب متاثر کیا۔

مزید پڑھیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی دوسری قسط کے‘گھوم چرخڑا’ کے چرچے

تیسری قسط کے گانے ’اللہ کریسی’ اور ‘روئے روئے’ سے بھی شائقین خوش ہوئے۔

تاہم 31 کو جاری کی گئی کوک اسٹوڈیو کی چوتھی قسط کے تینوں گانے شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام رہے۔

چوتھی قسط میں ‘آتش‘ ’نمی دانم’ اور ‘ماہی آجا’ جیسے گانے ریلیز کیے گئے، مگر تینوں گانے کوئی خاص کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

تاہم پھر بھی ‘نمی دانم’ کچھ شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہا۔

یہ بھی پڑھیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی تیسری قسط کے ‘میرا پیا گھر آیا’ نے دل جیت لیے

اب کوک اسٹوڈیو کی پانچویں قسط کو بھی گزشتہ روز 7 ستمبر کو جاری کردیا گیا، اس قسط میں بھی 3 گانے ریلیز کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک گانا سندھی اور دوسرا سرائیکی زبان میں جاری کیا گیا ہے۔

سندھی زبان میں جاری کیے گئے گانے کو ‘دی اسکیچ’ بینڈ کے سیف سمیجو نے ساتھیوں سمیت گایا ہے۔

اس گانے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کے کلام سے منتخب کیا گیا ہے۔

اگرچہ اسی گانے کو ماضی میں کئی دیگر بڑے سندھی گلوکار بھی گا چکے ہیں ، تاہم کوک اسٹوڈیو میں اسے جدید موسیقی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کوک اسٹوڈیو 11 کی چوتھی قسط شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام

اگرچہ پانچویں قسط کے گانے ‘دل ہے پاکستانی’ نے بھی شائقین کو محظوظ کیا۔

تاہم پانچویں قسط کے سرائیکی زبان کے گانے ’مست ملنگ دا کتا ای’ نے سب کو اپنا دیوانہ بنادیا۔

ملنگ

سرائیکی زبان کے اس معروف گانے میں آئمہ بیگ اور ساحر علی بگا نے آواز کا جادو جگایا ہے، اس گانے میں جہاں پرانے گانے کی طرز کو برقرار رکھا گیا ہے، وہیں اس میں جدید موسیقی کے آلات کے ذریعے اسے خوبصورت بنایا گیا ہے۔

اس گانے کی شاعری عمران رضا نے لکھی ہے، جب کہ اسے کمپوز بھی ساحر علی بگا نے کیا ہے۔

اس گانے میں بیکنگ وائس کے طور پر شہاب حسین، وجیہا نقوی اور مہر قادر نے آواز کا جادو جگایا ہے۔

داستان مومل رانو

یہ گانا سندھ کے صوفی شاعر شاہ عبدالطیف بھٹائی کی لوک رومانوی داستان مومل رانو کی محبت کی کہانی کو بیان کرتا ہے، اس گانے کو پہلے بھی کئی نامور گلوکار منفرد انداز میں گاچکے ہیں۔

داستان مومل رانو کا یہ گانا سندھ بھر میں مشہور ہے، کوک اسٹوڈیو میں اس گانے کو سندھ کے معروف میوزیکل بینڈ دی اسکیچز کے سیف سمیجو، فقیر ذوالفقار اور بھگت بھورا لال نے گایا ہے۔

اسے کمپوز بھی سیف سمیجو اور اشفاق احمد نے کیا ہے۔

دل ہے پاکستانی

اس گانے کو علی عظمت، منگل، دریہان اور شیان نے گایا ہے، اس کی دل ہے پاکستانی کی شاعری صابر ظفر اور نر سر نے لکھی ہے۔

شہاب حسن، وجیہا نقوی اور مہر قادر نے اس گانے میں بیکنگ وائس کے طور پر پرفارمنس کی ہے۔