پاکستان

ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر خود پہرہ دوں گا، چیف جسٹس

میں مفاد عامہ کے کیسز عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے نہیں اٹھا رہا، جسٹس ثاقب نثار

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر خود پہرہ دیں گے اور ڈیم پر جھونپڑا بنا کر رہنا پڑا تو بھی رہیں گے۔

لاہور میں صحافیوں سے اپنے چیمبر میں غیر رسمی ملاقات میں چیف جسٹس نے کہا کہ 'وزیر اعظم کا پانی سے متعلق بیان خوش آئند ہے، ڈیم کے فنڈ سے متعلق فیصلہ ہماری اجازت سے کیا گیا جبکہ جلد سپریم کورٹ پانی پر بین الاقوامی کانفرنس کروائے گی۔'

انہوں نے کہا کہ 'ملک میں پانی کا مسئلہ حل ہونا چاہیے، لوگ بڑی تیزی سے ڈیم فنڈ کے لیے پیسے دے رہے ہیں، میں ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر خود پہرہ دوں گا اور ڈیم پر جھونپڑا بنا کر رہنا پڑا تو رہوں گا۔'

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'میں مفاد عامہ کے کیسز عوام میں مقبولیت حاصل کرنے کے لیے نہیں اٹھا رہا اور نہ ہی میں یہ بات میڈیا کو بتانے کے لیے کر رہا ہوں۔'

مزید پڑھیں: ’ڈیمز کی تعمیر کیلئے جمع ہونے والے فنڈز کسی کو کھانے نہیں دیں گے‘

اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ جن لوگوں کے معاملات حل ہوئے وہ آپ سے مل کر آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔

جسٹ ثاقب نثار نے کہا کہ جن لوگوں کے معاملات حل ہو چکے ہیں وہ ہاتھ اٹھا کر پاکستان کی بہتری کے لیے دعا کریں۔

میسج فاؤنڈیشن کا ڈیم فنڈز میں ایک ارب دینے کا اعلان

میسج فاؤنڈیشن تنظیم کے اراکین نے چیف جسٹس پاکستان سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ملاقات کی اور ڈیم فنڈز کے لیے ایک ارب روپے دینے کا اعلان کیا۔

فاؤنڈیشن کے اراکین کی جانب سے چیف جسٹس کو 10 کروڑ روپے کی پہلی قسط دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’ڈیم بنانے کے لیے اب سپریم کورٹ کردار ادا کرے گی‘

اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 'ملک کی بقا کے لیے ڈیم ناگزیر ہے، ہمیں اپنے وسائل سے ڈیمز کی تعمیر کرنی ہے جبکہ جو کچھ اس دھرتی نے ہمیں دیا ہے آج اسے لوٹانے کا وقت آگیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'میں اپنا وقت گزار چکا ہوں، اس ملک نے مجھے بہت کچھ دیا ہے اور یہ ملک نہ ہوتا تو شاید میں آج کسی بینک میں منیجر ہوتا۔'