دنیا

بھارت: خاتون کی 'برہنہ تصویر' کے معاملے میں کانگریس کو ملوث کرنے کی کوشش

سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس میں ایک برہنہ لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں کانگریس کو بدنام کرنے کے لیے 10 سال پرانی تصویر کو سوشل میڈیا پر استعمال کیا جانے لگا، جس میں قبائلی لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک تصویر گردش کر رہی ہے جس میں مشتعل ہجوم کو ایک برہنہ لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: نوجوان حجام کو برہنہ کرکے ویڈیو بنانے والے ملزمان گرفتار

تصویر کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ بنگال میں ہندو لڑکی کو کانگریس کے کارکنان کی جانب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت میں نعرے بازی پر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں کانگریس کا اصل چہرہ سامنے لانا چاہیے‘۔

اس جعلی تصویر کو ہندو آخی لیش گپتا کے نام سے ایک اکاؤنٹ سے فیس بک پر شیئر کیا گیا۔

جعلی تصویر فیس بک پر شائع ہوتے ہی جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی جسے اب تک 15 ہزار مرتبہ ری شیئر کیا جاچکا ہے اور اسے بڑی تعداد میں واٹس ایپ پر بھی پھیلایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی تعلقات کا مطالبہ: برہنہ احتجاج کرنے والی اداکارہ گرفتار

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ شرمناک واقعہ 2007 میں آسام کے علاقے میں رونما ہوا تھا جہاں ایک قبائلی لڑکی اپنی برادری کے قبائلیوں کی فہرست میں شمار ہونے، تعلیم اور روزگار کے لیے احتجاج کر رہی تھی جسے مشتعل افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس تصویر کی دوبارہ تلاش کرنے کے طریقہ کار سے اصلی سانحے کی معلومات سامنے آئیں۔