وزارت خارجہ نے واجد ضیا اور احسان صادق کو یورپ جانے سے روک دیا
اسلام آباد: وزارتِ خارجہ نے پاناما پیپرز کیس کی انکوائری کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ واجد ضیا اور اصغر خان کیس کی انکوائری کرنے والی ٹیم کے سربراہ احسان صادق کو ٹریننگ کے لیے بیرون ملک جانے سے روک دیا۔
ڈان نیوز کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے کے افسران کو 3 سے 7 ستمبر تک یورپی ملک آسٹریا میں ہونے والی 4 روزہ ٹریننگ کے لیے جانا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے حکام نے آج (یکم ستمبر) صبح 3 بجے یورپ کے لیے روانہ ہونا تھا، تاہم وزارتِ خارجہ نے وزارتِ داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اعلیٰ افسران کی بیرون ملک ٹریننگ کو عین وقت پر منسوخ کردیا۔
ادھر سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر کو خط لکھ کر ہدایت کی کہ بیرونِ ملک ٹریننگ پر جانے والے افسران کے پروگرام کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی خارجہ پالیسی اب دفتر خارجہ میں بنے گی، شاہ محمود قریشی
ذرائع نے بتایا کہ افسران کی آسٹریا جانے کے پروگرام کی منسوخی کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے اپنے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ افسران یورپی یونین کی فنڈنگ سے چلنے والی غیر قانونی ہجرت کے خلاف کام کرنے والی تنظیم کے ٹریننگ پروگرام میں جارہے تھے جبکہ یہ تنظیم وزارتِ خارجہ میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔
تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ متعدد مرتبہ طلب کرنے کے باوجود یورپی تنظیم نے ٹریننگ کے مندرجات وزارتِ خارجہ کو نہیں بتائے۔
خط میں وزارتِ خارجہ کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ یورپی تنظیم کی قانونی حیثیت کے بارے میں جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک وزارتِ داخلہ اس سے کسی قسم کا تعاون نہ لے۔
یہ بھی پڑھیں: رضا ربانی کا دفتر خارجہ کی 'غلط تشریح' پر تشویش کا اظہار
تاہم ڈان کو حاصل ہونے والے دستاویزات کے مطابق وزارتِ داخلہ اور ایف آئی اے کے افسران کی ٹریننگ پر جانے کی منظوری نگران وزیر داخلہ نے دی تھی۔
ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ آسٹریا میں ہونے والی ٹریننگ کے تمام اخراجات اقوام متحدہ کے مبصر ممالک کی حامل یورپی تنظیم برداشت کر رہی تھی۔
دستاویزات کے مطابق ٹریننگ پر جانے والے افسران میں ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کا نام بھی شامل ہے، جو نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف پاناما پیپرز کیس کی انکوائری کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سربراہ تھے۔
دیگر افراد میں اصغر خان کیس کی انکوائری کمیٹی کے سربراہ احسان صادق بھی شامل تھے جبکہ اس فہرست میں ایف آئی اے کے 7 جبکہ وزارت داخلہ کے 3 اعلیٰ افسران شامل تھے۔