پاکستان

رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں ٹیکس آمدن میں 13.6 فیصد اضافہ

ماہ جولائی اور اگست میں آمدن 5 سو 10 ارب روپے رہی جبکہ گزشتہ برس ان ہی ماہ کے دوران یہ آمدن 4 سو 49 ارب روہے تھی۔

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دعویٰ کیا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران آمدن میں 13.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کا عبوری آمدن کا مجموعہ مالی سال 19-2018 میں ماہ جولائی اور اگست کے دوران 5 سو 10 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ برس ان ہی ماہ کے دوران یہ آمدن 4 سو 49 ارب روپے تھی۔

ایف بی آر کی جانب سے امید کا اظہار کیا جارہا ہے کہ آئنہ 2 ہفتوں کے دوران اکاؤنٹس بک کی ایڈجسٹمنٹ اور کاروباری مفاہمت کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے لیے 44 کھرب 35 ارب روپے ٹیکس آمدن کا ہدف دیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے 37 کھرب 51 ارب روپے سے 18.23 فیصد زائد ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کو کرپٹ ٹیکس افسران کےخلاف انکوائری مکمل کرنے کیلئے 3 ماہ کی مہلت

علاوہ ازیں گزشتہ 2 ماہ کے دوران انلینڈ ریونیو سروسز؛ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں میں ٹیکس وصولی 4 کھرب 5 ارب روپے رہی جبکہ یہ آمدن گزشتہ برس ان ہی ماہ کے 3 کھرب 64 ارب روپے سے 11.3 فیصد زائد ہے۔

اسی طرح رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ میں کسٹم میں آمدن ایک کھرب 5 ارب روپے رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران ان ہی ماہ میں 85 ارب روپے تھی جو 23.5 فیصد ہے۔

ایف بی آر کے ایک سینئر حکام نے بتایا کہ ادارہ آئندہ چند ماہ کے دوران ٹیکس کی وصولی کی کارکردگی کو مزید تیز رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ آئندہ ماہ نومنتخب وزیرِ خزانہ اسد عمر باضابطہ طور پر ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے اور انہوں نے ادارے میں اصلاحات کرنے کے لیے پہلے ہی نیا چیئرمین تعینات کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر پاکستانیوں کے بیرونِ ملک اکاؤنٹس تک رسائی کیلئے تیار

ایف بی آر کے چیئرمین کی تبدیلی ادارے میں بڑے عہدوں پر ہونے والی تبدیلیوں کے بعد سامنے آئی، جبکہ اداروں میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں دی جانے والا استثنیٰ بھی ختم کرنے کا امکان ہے۔

دریں اثنا فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی تھی۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی آخری تاریخ 31 اگست 2018 کے بجائے 30 ستمبر 2018 ہے۔

اسی طرح حتمی ٹیکس اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کی تاریخ کو بھی ستمبر کے آخر تک ملتوی کردیا گیا۔


یہ خبر یکم ستمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی