دنیا

عراق میں خودکش کار بم دھماکا، 11 افراد ہلاک

حملہ آوروں نے 2 چیک پوائنٹس کو عبور کرتے ہوئے تیسرے چیک پوائنٹ پر گاڑی کو دھماکے سے اڑایا، حکام

مغربی عراق کے صوبے انبار میں القائم کے علاقے میں کار بم دھماکے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

واضح رہے کہ عراق میں داعش کی مسلسل شکست کے باوجود شدت پسند تنظیم کی جانب سے خطرات لاحق ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق شامی سرحد کے قریب القائم کے علاقے میں چیک پوائنٹ پر خودکش حملہ آوروں نے گاڑی کو دھماکے سے اڑایا۔

داعش کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 50 افراد کے ہلاک یا زخمی ہونے کا دعویٰ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی فوج کا فضائی کارروائی میں داعش کے 45 ارکان ہلاک کرنے کا دعویٰ

خیال رہے کہ بغداد سے 340 کلومیٹر کی مسافت پر واقع القائم کے علاقے کو گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں داعش کے قبضے سے آزاد کرایا گیا تھا، جس کے ایک ماہ بعد عراق کے وزیر اعظم نے داعش سے جنگ میں فتح کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس کے بعد بھی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے داعش کے جنگجوؤں کو باہر نکالنے کے لیے کئی آپریشنز کیے گئے۔

بدھ کو ہونے والے حملے کے حوالے سے عراق کی سیکیورٹی سروسز کا کہنا تھا کہ حملے میں استعمال کی گئی گاڑی میں شام کی سرحد کے قریب صحرائی علاقوں میں بم نصب کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: شام: اسلحہ ڈپو میں دھماکا، 12 بچوں سمیت 39 افراد جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور دو چیک پوائنٹس کو عبور کرتے ہوئے تیسرے چیک پوائنٹ پر پہنچے جہاں سیکیورٹی فورسز نے ان پر فائرنگ شروع کردی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی جانب سے آڈیو پیغام سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے دشمنوں کے خلاف جنگ کو جاری رکھنے کا کہا تھا۔

ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے کئی بار دعوے سامنے اچکے ہیں، امریکا نے اس کی موت یا گرفتاری کے حوالے سے اطلاع دینے پر 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا انعام بھی مقرر کر رکھا ہے۔