پاکستان

وزیراعظم کے ہیلی کاپٹر کا خرچہ اور سوشل میڈیا

ہیلی کاپٹر پر سفر کرنے کا خرچہ 50 سے 55 روپے فی کلومیٹر کرنے کا دعویٰ سوشل میڈیا پر بحث کا باعث بن گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے اپنی سرکاری رہائش گاہ سے بنی گالہ تک ہیلی کاپٹر پر سفر کرنے کا خرچہ 50 سے 55 روپے فی کلومیٹر پڑتا ہے۔

یہ بات انہوں نے ایک نجی چینیل سے بات کرتے ہوئے کہی تھی ۔

ان کا یہ دعویٰ کس حد تک سچ ہے، اس سے قطع نظر، یہ موضوع سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ضرور زبردست بحث کا باعث بن گیا ہے۔

درحقیقت ٹوئٹر پر تو ہیلی کاپٹر کا ہیش ٹیگ آج دن بھر ٹاپ ٹرینڈز میں شامل رہا اور لوگوں کی جانب سے وفاقی وزیر کے بیان پر کافی مضحکہ خیز ردعمل دیکھنے میں آیا۔

ایک ٹوئٹر صارفین نے لکھا کہ اوبر نے پاکستان میں ہیلی کاپٹر سروس شروع کی ہے جس کا کرایہ 55 روپے فی کلومیٹر ہے۔

کچھ نے مضحکہ خیز تصاویر کے ساتھ اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

ایسی ہی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا کہ چھوٹے روٹ پر اب ہیلی کاپٹر بھی وفاقی وزیر کے دعوے کے بعد دستیاب ہیں۔

کچھ کو اس بات پر یقین نہیں آیا۔

کچھ افراد کی جانب سے اس موقف کا دفاع بھی مختلف حساب کتاب پیش کرکے کیا گیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ میرے والد نئی گاڑی چاہتے ہیں، تو میں نے انہیں کہا کہ اس کی جگہ ایک ہیلی کاپٹر لے لیں۔

ایک صارف نے کہا کہ وفاقی وزیر کے کلپ کو دیکھ کر میرے بچوں نے اسکول وین میں اسکول جانے سے انکار کردیا اور ایک ہیلی کاپٹر کا مطالبہ کردیا، کیونکہ اس کی لاگت 50 روپے فی کلومیٹر ہے۔

بی بی سی کے صحافی طاہر عمران میاں نے ٹوئیٹ کیا کہ عمران کے گھر سے وزیراعظم سیکرٹریٹ کا فاصلہ 15 کلومیٹر یا 8 ناٹیکل میل ہے اور جو ہیلی کاپٹر وہ استعمال کرتے ہیں اس کا خرچہ فی ناٹیکل میل 13 ڈالر پڑتا ہے۔