اشرف غنی کے خطاب کے دوران افغان صدارتی محل پر راکٹوں سے حملہ
کابل: افغانستان میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے موقع پر افغان صدر کے خطاب کے دوران نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سے صدارتی محل کے قریب راکٹ داغے گئے اور سفارتی علاقے کو بھی اس حملے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے۔
افغانستان کی خبر رساں ا یجنسی طلوع نیوز کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے کم از کم 12 راکٹ فائر کیے تاہم مقامی افراد نے راکٹوں کی تعداد 22 تک بتائی۔
کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستانکزئی نے بتایا کہ حملہ افغان وقت کے مطابق صبح 9 بجے شروع ہوا جس کے بعد 10 بجے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں جو افغان فوج کی جانب سے حملے کے ردعمل میں کی جانے والی کارروائی تھی اور ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے بھی عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں عیدالاضحیٰ پر بھی جنگ بندی کی امریکی خواہش
افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آور مارے گئے، حملے کی تفصیلات کے بارے میں حشمت ستانکزئی کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے ٹرک کے پیچے چھپ کر حملہ کیا اور پے درپے کئی راکٹ برسائے، جن میں سے 2 راکٹ صدارتی محل پر بھی لگے۔