عمران خان نے اپنی کابینہ کے اراکین کی منظوری دے دی

نومنتخب وزیرِ اعظم کی کابینہ میں حکمراں جماعت کے ساتھ ساتھ اتحادی جماعتوں کو بھی وزارتوں سے نوازا گیا ہے۔

وزیرِ اعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 16 وفاقی وزراء اور 5 مشیر شامل ہوں گے۔

نامزد وفاقی کابینہ میں تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں کے علاوہ مرکز میں اس کی اتحادی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی اہم عہدے دیے جائیں گے۔

عمران خان کی کابینہ میں شاہ محمود قریشی کو وفاقی وزیرِخارجہ، اسد عمر وفاقی وزیرِخزانہ و اقتصادی امور، پرویز خٹک وزیرِدفاع اور فواد چوہدری کو وفاقی وزیرِ اطلاعات کا قلمدان سونپا جائے گا۔

ڈاکٹر شیریں مزاری کو وفاقی وزیر انسانی حقوق، شفقت محمود کو وفاقی وزیر تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت، غلام سرور خان کو وزیرِ پیٹرولیم، عامر محمود کیانی کو قومی صحت و خدمات، نورالحق قادری کو وفاقی وزیر مذہبی امور کا قلمدان سونپا جائے گا۔

علاوہ ازیں جنوبی پنجاب صوبہ محاذ سے پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے خسرو بختیار کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو وفاقی وزیرِ ریلوے اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی فہمیدہ مرزا کو وفاقی وزیرِ برائے بین الصوبائی رابطہ بنایا جائے گا۔

دیگر اتحادی جماعتوں کی طرح متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو بھی وزارتوں سے نوازا گیا ہے، جس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف کے لیے فروغ نسیم اور وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات کے لیے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ناموں کو منظور کیا گیا ہے۔

اسی طرح مسلم لیگ (ق) کے چوہدری طارق بشیر چیمہ کو سیفران کا وزیر اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی زبیدہ جلال دفاعی پیداوار کا وزیر منظور کیا گیا ہے۔

وفاقی کابینہ میں 5 مشیروں کو بھی شامل کیا جارہا ہے جن میں محمد شہزاد ارباب اسٹیبلشمنٹ، عبدالرزاق داؤد کامرس و تجارت اور صنعت و پیداوار اور سرمایہ کاری، ڈاکٹر عشرت حسین انتظامی اصلاحات و کفایت شعاری، امین اسلم مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی اور ڈاکٹر بابر اعوان پارلیمانی امور کے مشیر ہوں گے۔

نئی وفاقی کابینہ کے اراکین 20 اگست کو ایوانِ صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

واضح رہے کہ 25 جولائی کو عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کرلی تھی جس کے ساتھ ہی وہ مرکز میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی تھی، تاہم اسے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے اتحادیوں کی ضرورت تھی۔

اپنے اتحادیوں کو ساتھ ملا کر تحریک انصاف مرکز میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی تھی۔