پاکستان

مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کا حلف اٹھا لیا

حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد ہوئی جہاں قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے مراد علی شاہ سے حلف لیا۔

کراچی: سید مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد ہوئی جہاں قائم مقام گورنر سندھ آغا سراج درانی نے مراد علی شاہ سے حلف لیا۔

واضح رہے کہ 11 اگست کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ایک بار پھر مراد علی شاہ کو صوبہ سندھ کا وزیر اعلیٰ نامزد کیا تھا۔

16 اگست کو سندھ اسمبلی میں قائدِ ایوان کے انتخاب میں کامیابی حاصل کرکے مراد علی شاہ صوبے کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔

25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے سندھ میں اپنی جیت کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کی 73 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

یاد رہے کہ مراد علی شاہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت میں سندھ کے دوسرے وزیرِ اعلیٰ تھے جو جولائی 2016 سے مئی 2018 تک اس منصب پر فائز رہے۔

ان سے قبل پی پی پی کے سینئر رہنما قائم علی شاہ حکومت بننے سے لے کر جولائی 2016 تک سندھ کے وزیرِ اعلیٰ تھے۔

مراد علی شاہ کون ہیں؟

سید مراد علی شاہ کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پی پی پی کے مرحوم رہنما اور سابق وزیرِاعلیٰ سندھ سید عبداللہ علی شاہ کے صاحبزادے ہیں۔

سید مراد علی شاہ کراچی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے کراچی کے ہی سینٹ پیٹرکس اسکول سے اپنے ثانوی تعلیم مکمل جبکہ اعلیٰ ثانوی تعلیم تاریخی ڈی جے سائنس کالج میں حاصل کی۔

مراد علی شاہ نے کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی سے سول انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی اور انہیں کانسی کے تمغے سے نوازا گیا۔

نومنتخب وزیرِ اعلیٰ نے امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں قائم اسٹینڈفرڈ یونیورسٹی سے اسٹرکچرل انجینئرنگ میں ماسٹر کیا۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے انتخابات 2018 کو متنازع قرار دے دیا

مراد علی شاہ نے 1986 سے 1990 تک حکومتِ سندھ کی جانب سے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

بعدِ ازاں مراد علی شاہ نے کراچی میں موجود پورٹ قاسم اتھارٹی میں کام کرنا شروع کردیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سٹی انجینیئر بھی تھے۔

ان کے سیاسی کیریئر کی باقاعدہ شروعات 2002 میں ہوئی اور انہوں نے عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 77 جامشورو (پرانی حلقہ بندیوں میں دادو 3) سے کامیابی حاصل کی۔

مراد علی شاہ دوسری مرتبہ 2008 میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے، جہاں انہیں اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ قائم علی شاہ کی کابینہ میں شامل کیا گیا اور صوبائی وزیرِ آب پاشی کا قلمدان سونپا گیا۔

2013 کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر مراد علی شاہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے اور سندھ اسمبلی کا حصہ بنے۔

اس مرتبہ پھر قائم علی شاہ کو وزیرِاعلیٰ سندھ منتخب ہوئے اور انہوں نے مراد علی شاہ کو اپنی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔

مراد علی شاہ کو قائم علی شاہ کی کابینہ میں صوبائی وزیرِ خزانہ کا قلمدان سونپا گیا، لیکن جولائی 2016 میں پیپلز پارٹی نے وزیرِاعلیٰ تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

29 جولائی 2016 کو سندھ اسمبلی کے اراکین نے مراد علی شاہ کو صوبے کا نیا وزیرِاعلیٰ منتخب کرلیا تھا۔

مراد علی شاہ کی کارکردگی کو قائم علی شاہ کی کارکردگی سے بہتر قرار دیا جارہا تھا، اور یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے ایک مرتبہ پھر مراد علی شاہ کو وزیرِ اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔