کاروبار

کیا یہ ہے پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل؟

اس موٹرسائیکل میں 2 ہزار واٹ موٹر دی گئی ہے جو اسے 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے میں مدد دیتی ہے۔

پاکستان میں پہلی بار ایک چینی کمپنی کی تیار کردہ الیکٹرک موٹرسائیکل فروخت کے لیے پیش کردی گئی ہے جسے چلانے کے لیے پیٹرول کی کوئی ضرورت نہیں۔

درحقیقت یہ ایک چینی کمپنی ہے جس نے کچھ سال پہلے پاکستان میں اپنے اس عزم کے ساتھ قدم رکھا تھا کہ ای ٹیکنالوجی ہی خطے کی مارکیٹ میں حکمرانی کرے گی۔

پرو پاکستانی کی ایک رپورٹ کے مطابق نیون نامی یہ کمپنی پاکستان میں اب تک 4 ماڈلز متعارف کراچکی ہے اور ایم 3 نامی ای بائیک ان میں سے ایک ہے جو کہ دیکھنے میں اسپورٹس موٹرسائیکل جیسی ہے جبکہ ماحول دوست بھی ہے کیونکہ یہ کسی قسم کا دھواں خارج نہیں کرتی۔

مزید پڑھیں : پاکستان کی تیار کردہ پہلی الیکٹرک موٹرسائیکل

اس موٹرسائیکل میں 2 ہزار واٹ موٹر دی گئی ہے جو اسے 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے میں مدد دیتی ہے۔

چونکہ یہ الیکٹرک یا برقی موٹرسائیکل ہے تو اس میں اسپارک پلگ یا انجن آئل کی ضرورت نہیں بلکہ یہ مکمل طور پر آٹومیٹک ہے۔

اس میں کمپنی کی جانب سے ٹیوب لیس ٹائر دیئے گئے ہیں جبکہ ڈوئل پسٹن کیلیپر بریکس فرنٹ اور بیک کے لیے ہیں۔

اس میں ایل ای ڈی ہیڈلائٹس اور ڈے ٹائم رننگ لائٹس بھی چلانے والوں کی سہولت کے لیے موجود ہیں جبکہ اس کا چارجر بائیک کے 'ٹینک' میں دیا گیا ہے جبکہ یو ایس بی پورٹ بھی ہے جس سے فونز کو چارج کیا جاسکتا ہے۔

فوٹو بشکریہ نیون

اس بائیک میں تحفظ کے لیے کی لیس انٹری دی گئی ہے یعنی اسے چلانے والے اسے دور سے بھی لاک، ان لاک یا اسٹارٹ کرسکتے ہیں۔

کمپنی کے مطابق یہ موٹرسائیکل 6 گھنٹوں میں مکمل چارج ہوجاتی ہے اور صارفین کے بل میں اضافہ بھی نہیں ہوتا کیونکہ اس کے لیے صرف ایک یونٹ درکار ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستانی برقی گاڑیاں، جو سوزوکی مہران سے سستی

ایک چارج پر یہ 50 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے جبکہ اس میں لگی بیٹری کی زندگی 2 سے ڈھائی سال ہے جو کہ واٹر اور ڈسٹ ریزیزٹنٹ بھی ہے۔

یہ بائیک اس وقت ایک لاکھ 8 ہزار روپے میں فروخت کی جارہی ہے جس کے ساتھ ایک ہیلمٹ بھی مفت دیا جائے گا، تاہم کچھ عرصے میں یہ قیمت ایک لاکھ 28 ہزار روپے ہوجائے گی۔