پنجاب میں الیکشن پانی پت جنگ جیسا تھا، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ انتخابات پانی پت جنگ جیسے تھے لیکن اس انتہائی مشکل انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
لاہور میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کئی ایسے امیدوار بھی ہیں، جنہیں تحریک انصاف کا ٹکٹ نہیں ملا،جس کے بعد انہوں نے آزاد حیثیت میں انتخابات جیتے لیکن آئندہ انتخابات میں ٹکٹ دینے کی پالیسی مزید مؤثر بنانا ہوگی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم اپنی حکومت کے پہلے 100 دنوں میں وہ کام کریں گے جن سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا وجود منتشر ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں انتخابات پانی پت کی جنگ جیسے تھے لیکن اس کے باوجود انتخابات میں حصہ لینے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ق) کا حکومت بنانے کیلئے تحریک انصاف کی حمایت کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سیاسی اقدار بدلے گی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرے گی۔
عمران خان نے کہا کہ قابلیت اور اہلیت ریاست مدینہ کا اہم جزو تھا اور قانون کی بالادستی ریاست مدینہ کا دوسرا اہم جزو تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کیوں نکالا مہم کا پورا خلاصہ یہ ہے کہ مجھ سے پوچھنے کی ہمت کیسے ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ1970 کے بعد پہلی مرتبہ عوام نے نظریے کو ووٹ دیا ہے، اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ باعزت سیاست کریں یا روایتی سیاست کی جانب لوٹ جائیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اس وقت تک ناقابل تسخیر تھی جب تک نظریے سے جڑی رہی،زرداری نے نظریے سے خود کو الگ کیا تو پیپلز پارٹی ریزہ ریزہ ہوگئی جبکہ مسلم لیگ (ن) کا شیرازہ بھی بکھرنے کو ہے۔
سابق حکومت قرضوں کا پہاڑ چھوڑ کر گئی، شاہ محمود قریشی
بعد ازاں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق حکومت قرضوں کا پہاڑ چھوڑ کر گئی اور معیشت کی بری حالت کردی ، جس کے باعث ہماری آنے والی حکومت کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس کے باوجود ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے مشنور پر عمل پیرا ہوں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ہمارے پاس نمبر گیم مکمل ہوچکا ہے اور امید ہے کہ ووٹنگ کے وقت ہمارے نمبر 180 سے 186 تک ہوسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 1 کروڑ 68 لاکھ ووٹ لے کر پاکستان کی مقبول ترین جماعت بن کر ابھری ہے اور مرکز میں سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے اور پنجاب میں آزاد ارکان کے شامل ہونے کے بعد ہم پنجاب میں بھی سب سے بڑی جماعت بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں واضح اکثریت کے لیے 149 ارکان کی تعداد درکار ہے اور آج کے اجلاس میں جن ارکان نے ہمیں حمایت کا یقین دلایا ہے، ان کی تعداد کو دیکھا جائے تو وہ 164 تک تھی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک اںصاف پنجاب میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے اور عمران خان کی جانب سے آزاد ارکان کو بتایا گیا کہ یہ انتخابات ماضی کے مقابلے میں منفرد تھا کیونکہ اس میں ووٹر اور عوام نے نئے تقاضوں کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹر اور عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ ہمیں بدعنوان قیادت نہیں چاہیے، کیونکہ ناقص حکمرانی نے ہمارے اداروں اور معیشت کو برباد کیا ہے، لہٰذا ہمیں گڈ گورننس چاہیے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ووٹرز نے واضح پیغام دیا کہ ہمیں روایتی سیاست نہیں چاہیے بلکہ ہمیں سیاسی انداز اور فکر بدلنا ہوگی اور انشاء اللہ آنے والے دنوں میں تحریک اںصاف ایسے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ، جس سے عوام کا فائدہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا حکومت سازی کیلئے ایم کیو ایم سے رابطہ
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا 100 دن کے پروگرام میں ہم سب حاصل نہیں کرسکتے لیکن ہم بہت سی چیزوں کا آغاز کردیں گے اور امید ہے کہ ہم 5 سالہ دور میں انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے اراکین سے کہا ہے کہ ہم نے حکومت نہیں جہاد کرنا ہے اور نئے پاکستان کے لیے پرانی سوچ کو بدلنا ہوگا اور پارٹی کو متحد رکھنا ہوگا۔
رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ گروپنگ سے لیڈر نہیں بنتا بلکہ نظریے سے بنتا ہے اور پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ نظریاتی سیاست کی ہے۔