لائف اسٹائل

میشا شفیع کے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات پر صوبائی محتسب کا فیصلہ

گلوکارہ کے وکیل نے تصدیق کی کہ پنجاب کے صوبائی محتسب نے میشا شفیع کے دعویٰ کو 'تیکنیکی بنیادوں' پر مسترد کردیا۔
|

گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے اداکار و گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست کو صوبائی محتسب اور بعد ازاں گورنر پنجاب نے مسترد کردیا۔

ڈان امیجز نے میشا شفیع کے وکیل احمد پنسوٹا سے بات کی، جس کے دوران انہوں نے تصدیق کی کہ پنجاب کے صوبائی محتسب نے میشا شفیع کے دعویٰ کو 'تیکنیکی بنیادوں' پر مسترد کردیا۔

احمد پنسوٹا کے مطابق میشا شفیع کی قانونی ٹیم نے جنسی ہراساں کرنے کی شکایت پنجاب کے صوبائی محتسب کے پاس ورک پلیس ایکٹ 2010 کی شق خواتین کو ہراساں ہونے سے بچانے کے تحت دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع اور علی ظفر تنازع پر شوبزشخصیات کا ردعمل

انہوں نے بتایا ' صوبائی محتسب نے ہماری دائر کردہ درخواست کو تیکنیکی بنیادوں پر مسترد کردیا، صوبائی محتسب کے مطابق میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان مالک اور ملازم کا تعلق نہیں تھا، تو اس کیس کی سماعت نہیں ہوسکتی (اس فورم میں)'۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے اس حوالے سے گورنر پنجاب کے سامنے فیصلے کو چیلنج کیا تھا کیونکہ وہ صوبائی محتسب کے فیصلوں پر نظرثانی کا ختیار رکھتے ہیں، مگر اب گورنر نے بھی ہماری درخواست کو رد کردیا، انہوں نے محتسب کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے'۔

میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ اب ہم اس مقدمے کو ہائی کورٹ میں لے جاکر اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

بعد ازاں میشا شفیع نے گورنرپنجاب کا فیصلہ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

میشا شفیع کا درخواست میں مؤقف ہے کہ صوبائی محتسب پنجاب نے علی ظفر کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست خارج کی جس پر ہم نے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف گورنر پنجاب سے اپیل کی.

گورنر پنجاب نے قانون کے برعکس فیصلہ دیا،عدالت گورنر پنجاب کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

میشا شفیع کی درخواست کی سماعت کل (جمعرات کو) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم کریں گے۔

خیال رہے کہ رواں سال 19 اپریل کو میشا شفیع نے ایک ٹوئٹر پیغام میں علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا ' آج میں نے بولنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرا ضمیر مجھے مزید خاموش رہنے کی اجازت نہیں دیتا، اگر ایسا کچھ میرے جیسے کسی فرد یعنی ایک معروف آرٹسٹ کے ساتھ ہوسکتا ہے تو پھر کسی بھی نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے جو انڈسٹری میں آگے بڑھنا چاہتی ہے اور اس نے مجھے بہت زیادہ فکرمند کردیا ہے'۔

ان کا دعویٰ تھا کہ انہیں علی ظفر کے ہاتھوں ایک سے زائد بار جسمانی طور پر جنسی ہراساں ہونے کا سامنا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : میشا شفیع ہتک عزت کے نوٹس پر جواب داخل نہ کروا سکیں

دوسری جانب اسی روز علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تردید کی۔

رواں ماہ بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو ایک انٹرویو کے دوران علی ظفر نے کہا ' لوگ وقت کے ساتھ جان سکیں گے، وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ سامنے آئے گا اور سچائی خود سامنے آئے گی، میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ میں اس معاملے پر سوشل میڈیا پر لڑنا نہیں چاہتا کیونکہ میں پروفیشنل طریقہ اپنانا چاہتا ہوں، اور میں پروفیشل طریقے سے اس کا حل چاہتا ہوں اور قانون کے ذریعے انصاف ملے گا'۔