پاک سوزوکی: ایک سال میں گاڑیوں کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ اضافہ
کراچی: ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بہتر ہونے کے باوجود پاک سوزوکی کمپنی نے ایک سال میں چوتھی مرتبہ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جس کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔
پاک سوزوکی کمپنی نے رواں برس جنوری میں گاڑیوں کی قیمت میں 10 ہزار سے 20 ہزار روپے تک اضافہ کیا تھا جبکہ رواں برس ہی مارچ میں 20 سے 50 ہزار اور جون میں 20 سے 30 ہزار روپے اضافہ کیا تھا۔
کمپنی کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ سرکلر کے مطابق سوزوکی مہران وی ایکس ماڈل کی قیمت 7 لاکھ 39 ہزار سے بڑھا کر 7 لاکھ 69 ہزار روپے کردی گئی ہے جبکہ یہ ماڈل نومبر 2018 کے بعد مارکیٹ میں آنا بند ہوجائے گا۔
اسی طرح سوزوکی مہران وی ایکس آر ماڈل کی قیمت 7 لاکھ 95 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 40 ہزار روپے پر مقرر کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: سونا سستا، موٹرسائیکل اور گاڑیاں مہنگی ہوگئیں
سوزوکی بولان کی قیمت 8 لاکھ 14 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 34 ہزار جبکہ بولان کارگو کی قیمت 7 لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
اسی طرح سوئفٹ مینول ٹرانسمیشن اور سوئفٹ آٹومیٹک ٹرانسمیشن کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا اور ان دونوں ماڈل کی قیمتیں بلترتیب 14 لاکھ 35 ہزار سے 14 لاکھ 75 ہزار اور 15 لاکھ 71 ہزار سے 16 لاکھ 11 ہزار کردی گئی ہیں۔
مجاز ڈیلرز کو جاری ہونے والے سرکلر میں پاک سوزوکی کمپنی کا کہنا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاع مقررہ تاریخ سے قبل ہونے والے آرڈر پر لاگو نہیں ہوگا۔
گاڑی کی قیمت میں فیکٹری کی قیمت اور ترسیل کے چارجز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقامی کمپنی کا 800 سی سی کار متعارف کرانے کا اعلان
دوسری جانب پاک سوزوکی کمپنی نے موٹر سائیکلوں کی قیمت میں بھی 3 ہزار روپے سے 6 ہزار 5 سو روپے تک اضافہ کردیا۔
سوزوکی کی جی آر 150 کی نئی قیمت 2 لاکھ 29 ہزار روپے ہوگئی جبکہ اس کی پرانی قیمت 2 لاکھ 22 ہزار 5 سو روپے تھی۔
اس کے علاوہ جی ڈی 110 ایس کی قیمت ایک لاکھ 39 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 45 ہزار روپے، ای ڈی 110 ایکو کی ایمت ایک لاکھ 14 ہزار 9 سو سے بڑھا کر ایک لاکھ 19 ہزار 9 سو روپے کردی گئی۔
پاک سوزوکی کی معروف موٹر سائیکل جی ایس 150 اور جی ایس 150 ایس ای کی قیمتوں میں 3 ہزار روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا اور ان کی نئی قیمت بلترتیب ایک لاکھ 50 ہزار اور ایک لاکھ 70 ہزار روپے ہوگئی ہے۔
یہ خبر یکم اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی