دنیا

افغانستان: دہشت گردی کے واقعات میں 26 افراد ہلاک

سرکاری کمپاؤنڈ میں حملے سے 15 افراد اور سڑک کنارے بم دھماکے سے 11 افراد ہلاک ہوئے۔

مشرقی افغانستان میں سرکاری کمپاؤنڈ میں دھماکے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ملک کے مغربی حصے میں سڑک کنارے دھماکے سے 11 افراد ہلاک ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی گورنر کے ترجمان عطاءاللہ خوگیانی کا کہنا تھا کہ جلال آباد شہر کے مشرقی حصے میں ایک گاڑی میں سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے بعد دو مسلح دہشت گرد کمپاؤنڈ میں داخل ہوئے اور مسلسل 6 گھنٹے تک ان کی سیکیورٹی فورسز سے لڑائی جاری رہی، اس دوران عورتوں اور پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: سیز فائر کے دوران خودکش حملہ، 26 افراد ہلاک

اے پی کے مطابق اس لڑائی کے دوران 6 افراد شدید زخمی بھی ہوئے۔

دوسری جانب فرح صوبے کے صوبائی محکمہ صحت کے سربراہ عبدالجبار شاہق کا کہنا تھا کہ ہرات صوبے سے کابل کی جانب جانے والی بس میں دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 31 افراد زخمی ہوئے۔

دونوں حملوں کی کسی بھی تنظیم کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم ننگرہار صوبہ، جس کا دارالخلافہ جلال آباد ہے، میں طالبان اور داعش کی جانب سے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر حملے سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے متعدد حملوں میں 30 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک

خیال رہے کہ مئی کے مہینے میں فرح شہر میں 300 کے قریب طالبان کی جانب سے کئی حملے کیے گئے تھے جن میں 25 کے قریب سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہوئے تھے۔

اقوام متحدہ کا افغانستان مشن کا کہنا تھا کہ رواں سال کے شروع کے 6 ماہ میں 1 ہزار 692 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔