پاکستان

الیکشن کمیشن کا 70 سے زائد حلقوں میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ

الیکشن کمیشن نے 32 حلقوں کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستوں کو مسترد بھی کیا۔
|

الیکشن کمیشن آف پاکستان(ای سی پی) نے 70 حلقوں پر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواستوں کو منظور کرلیا۔

اُن حلقوں کی درخواستیں منظور کی گئیں جن کے فارم 49 جن پر پوسٹل بیلٹ سمیت مجموعی نتائج موجود ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن کو موصول نہیں ہوئے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری فہرست میں قومی اسمبلی کے 14 حلقے موجود ہیں جن میں سے 2 حلقوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست سابق وزرائے اعظم شاہد خاقان عباسی (این اے 57 راولپنڈی ون) اور سید یوسف رضا گیلانی (این اے 158 ملتان فور) کی جانب سے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: درخواست کے باوجود ووٹوں کی گنتی دوبارہ نہیں کی جارہی، عثمان ڈار

این اے 129 (لاہور سیون) جس پر قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق کو تحریک انصاف کے علیم خان کے مقابلے پر جیت ہوئی تھی، کی بھی دوبارہ گنتی کی جائے گی جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ سے امیدوار بلیغ الرحمٰن (این اے 170 بہاولپور ون)، رانا محمد حیات خان (این اے 140 قصور ون) اور رانا افضال حسین این اے 119 فیصل آباد ٹین) کی دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی درخواستوں کو بھی منظور کرلیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کے 6 حلقوں، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 3 اور سندھ اسمبلی کے 2 حلقوں پر بھی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستوں کو منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 131: دوبارہ گنتی کے بعد بھی عمران خان فاتح

دریں اثنا 32 حلقے جن کے مجموعی نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوئے تھے، کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔

ان حلقوں میں این اے 35 بنوں بھی شامل ہے جہاں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر کھڑے ہونے والے امیدوار، خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کو شکست دی ہے۔

اس سے قبل ووٹوں کی گنتی کی تمام گزشتہ درخواستیں آر او اور پریزائڈنگ آفیسر کی جانب سے دیکھی گئی تھی تاہم ان نئی درخواستوں پر ووٹوں کی گنتی کے عمل کی نگرانی ای سی پی خود کرے گا۔