پاکستان

خواہش ہے ایم کیو ایم چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ نہ بیٹھے

متحدہ قومی موومنٹ بھی انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کرچکی ہے،گورنرسندھ کی بہادرآباد میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

گورنر سندھ محمد زبیر نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کو آئندہ پانچ سال حکومت کرنے کا مینڈیٹ دے دیا۔

بہادر آباد میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری تو خواہش ہے کہ ایم کیو ایم قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی نشستوں پر اگلے پانچ سال تک ہمارے ساتھ بیٹھے۔

گورنر سندھ نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ کی طرح ہمیں دعوت دی اور ہم نے پاکستان اور بالخصوص کراچی کے مسائل پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ ایم کیو ایم اس جماعت کے ساتھ نہ بیٹھے جو چوری کے مینڈیٹ سے حکومت بنانے جارہی ہے، متحدہ کا چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا سوالیہ نشان ہوگا۔

قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی حمایت سے متعلق سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ ضروری تو نہیں کہ ہر دفعہ ہم ایم کیو ایم سے ووٹ مانگنے آئیں، ملک کی مجموعی صورتحال پر گفتگو بھی کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ محمد زبیر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بھی انتخابی نتائج کو مسترد کردیا ہے، جس طرح انتخابی عمل پر ہمارے تحفظات ہیں اسی طرح ایم کیو ایم بھی اس حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کرچکی ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی حقیقت ہے، کراچی اور حیدرآباد میں کئی سالوں سے ان کا مینڈیٹ رہا ہے، ایم کیو ایم کو مٹانے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے محمد زبیر سے مائیک لے کر شعر پڑھا’’ ابھی غنیمت ہے صبر میرا، ابھی لبالب بھرا نہیں ہے۔ وہ مجھ کو مردہ سمجھ رہا ہے، اسے کہو میں مرا نہیں‘‘۔

کراچی میں کیے گئے آپریشن سے متعلق سوال پر گورنر سندھ نے کہا کہ ماضی میں جتنے آپریشن کیے گئے وہ ایم کیو ایم کے خلاف نہیں دہشت گردوں کے خلاف کیے گئے تھے، ایم کیو ایم نے خود اُن آپریشن میں بہت حد تک ہمارے ساتھ تعاون بھی کیا تھا۔

ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے سب سے پہلے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا، ہم نے ہی سب سے پہلے کہا تھا کہ یہ پاکستان کے پہلے انتخابات ہیں جن میں الیکشن کمیشن دھاندلی میں براہ راست ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایس سسٹم نہیں چلا، یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، فارم 45 دینا پریذائڈنگ افسر کی ذمہ داری تھی، آج کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر فارم 45 لگادیے جائیں گے، تو کسے پتا ہے کہ یہ فارم 45 کہاں بیٹھ کر بھرے گئے ہیں۔

فیصل سبزواری نے جہانگیر ترین سے ممکنہ ملاقات کے حوالے سے سوال پر کہا کہ پی ٹی آئی رہنما کا وفد ہمارے پاس آئے گا تو ہم ان سے ضرور ملیں گے اور ان کی بات کو رابطہ کمیٹی میں لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن سے متعلق ہمارے بہت سے تحفظات تھے جن کا ذکر ہم نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کئی بار کیا ہے، ہمارا مؤقف ہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن بہت ہوچکے اب اس شہر میں ٹارگٹڈ ڈیولپمنٹ کی ضرورت ہے۔