پولیس اہلکاروں پر تشدد: پی ٹی آئی رہنما ندیم عباس 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت ( اے ٹی سی ) نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے ایم پی اے ندیم عباس سمیت 21 ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جج سجاد احمد نے تحریک انصاف کے رہنما و دیگر ملزمان کے ریمانڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ رات 8 بجے ندیم عباس کے ڈیرے پر آتشبازی اور فائرنگ کی گئی، پولیس نے موقع پر پہنچ کر 3 افراد کو حراست میں لیا۔
مزید پڑھیں: پولیس اہلکاروں پر تشدد کا الزام، پی ٹی آئی کے ندیم عباس نے گرفتاری دے دی
تفتیشی افسر نے بتایا کہ موقع پر موجود ندیم عباس، منیر بارا سمیت درجنوں افراد نے پولیس پر دھاوا بول دیا جبکہ 20 سے 25 افراد مسلح ہو کر حراست میں لیے گئے ملزمان کو چھڑوا کر لے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے سرکاری وائرلیس چھین لیا اور گاڑی کو آگ لگانے کی کوشش کی، اس کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑ کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوران سماعت ندیم عباس کے وکیل ایڈووکیٹ پیر مسعود چشتی نے بتایا کہ پنجاب پولیس نے من گھڑت ایف آئی آر درج کی اور جھوٹے الزامات لگائے جبکہ حقیقت میں تو انہوں نے خود تھانے آکر گرفتاری پیش کی۔
پیر مسعود چشتی نے عدالت میں بتایا کہ تمام گرفتار لوگوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اس موقع پر ندیم عباس نے عدالت میں بیان دیا کہ ایک بھی فائر نہیں کیا گیا لیکن اس کے باوجود ہمیں گھروں سےاٹھایا گیا اورخواتین سے بدتمیزی کی گئی۔
ندیم عباس نے کہا کہ ہماری دادی کا انتقال ہوا تھا، اس لیے ہم نے تو جشن بھی نہیں منایا۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان سے اسلحہ برآمد کرنا ہے، فوٹو گرافک ٹیسٹ کرانا ہے، لہٰذا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، تاہم عدالت نے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 5 روزہ ریمانڈ پر انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
ساتھ ہی عدالت نے ندیم عباس سمیت تمام ملزمان کا میڈیکل بھی کرانے کا حکم دے دیا۔
ندیم عباس کا معاملہ
خیال رہے کہ چیف جسٹس نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 161 سے کامیابی حاصل کرنے والے پی ٹی آئی کے اُمیدوار ندیم عباس کی سر عام ہوائی فائرنگ اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) پنجاب پولیس کو ملزم کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والے 5 چینی انجینئرز ملک بدر
چیف جسٹس نے انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ ندیم عباس کا نام فوری طور پر ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا جائے اور مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ جنہیں قانون کی عزت نہیں کرنی آتی ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔
بعد ازاں چیف جسٹس کے ازخود نوٹس لینے کے بعد پی ٹی آئی کے رہنما ندیم عباس نے گرفتاری پیش کردی تھی۔