بلاول بھٹو لیاری سے نہیں اپنی ’جنم بھومی‘ سے ہارے ہیں
پیپلزپارٹی کی لیاری قیادت میں دھڑے بندی نے بھی بہت نقصان پہنچایا جو بلاول کی غیر موجودگی میں منظم مہم چلانے سے قاصر رہی۔
آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوسکتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری جب لاڑکانہ سے جیت چکے ہیں تو وہ اپنی جنم بھومی سے کیسے ہار گئے؟ گوکہ وہ لاڑکانہ سے کامیاب ہوگئے مگر درست بات یہ ہے لاڑکانہ بلاول کی جنم بھومی نہیں بلکہ حلقہ انتخاب ہے۔ بلاول کی سیاسی اور جسمانی جنم بھومی تو لیاری ہے۔
محترمہ بے نظیر بھٹو اپنی کتاب ’دختر مشرق‘ کے صفحہ نمبر 423 اور 424 پر رقم طراز ہیں،
’ڈاکٹر سیٹنا صبح سویرے مجھے لینے آئے اور کہا کہ ہمیں جلدی کرنی ہوگی کیونکہ لوگ ہسپتال کے باہر جمع ہورہے ہیں۔ انہیں کیسے پتہ چلا کہ میں نے کراچی کے دیدہ زیب اور مہنگے ہسپتال کی بجائے لیاری کے لیڈی ڈفرن ہسپتال کو زچگی کے لیے منتخب کیا تھا۔ میرا پسندیدہ ڈاکٹر بھی وہیں پریکٹس کرتا تھا اور لیاری کی میرے لیے ذاتی اہمیت بھی تھی۔‘