پاکستان

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا، تحریک انصاف

صوبے کے آزاد امیدواروں سے ہمارا رابطہ جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پنجاب میں ہم ہی حکومت بنائیں گے، نعیم الحق

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ ان انتخابات میں عوام کی رائے کھل کر سامنے آگئی ہے لیکن اگر کسی کو انتخابی نتائج میں شکایات ہیں تو ہم عمران خان کی پیشکش کے تحت وہ حلقہ کھلوانے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصف نے کراچی میں نشستوں پر حاصل کی ہے اور ہم سندھ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئے ہیں۔

تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی سے رابطے سے متعلق گردش کرنے والے خبروں پر نعیم الحق نے کہا کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے، ہمارے پاس دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے مطلوبہ نمبر موجود ہے۔

مزید پڑھیں: ’تحفظات کے باوجود پنجاب میں مسلم لیگ (ن) حکومت بنائے گی‘

انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے انفرادی طور پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے تو مجھے اس بات کا علم نہیں لیکن پارٹی کا واضح موقف یہی ہے کہ حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔

پنجاب میں صوبائی حکومت نے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے آزاد امیدواروں سے ہمارا رابطہ جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ پنجاب میں ہم ہی حکومت بنائیں گے اور مسلم لیگ (ن) کو اپوزیشن میں بیٹھنا پڑے گا۔

حمزہ شہباز کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ 2013 نہیں بلکہ 2018 ہے، اس میں عوام کی رائے کھل کر سامنے آگئی ہے لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی بہت بڑی تعداد ہے، تاہم مجموعی طور پر اکثریت ہمارے ساتھ ہے اور ہم ہی حکومت بنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: رحمٰن ملک کا الیکشن کمیشن کو خط، انتخابات سے متعلق شکایات کے جوابات مانگ لیے

خیال رہے کہ اسے قبل حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب میں حکومت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب میں ہمارے پاس اکثریت ہے اور ہماری 129 نشستیں ہیں جبکہ ہمارے مقابلے میں تحریک اںصاف کی 118 نشستیں ہیں اور ہم پنجاب میں حکومت بنائیں گے۔

حلقے کھولنے سے متعلق نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پوری قوم کے سامنے کہا ہے کہ جہاں دھاندلی کے الزام ہے، ہم وہاں تحقیقات کرانے کو تیار ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اور انتخابی عمل میں تمام خامیاں دور کی جائیں تاکہ سب کی شکایات ازالہ ہوجائے۔