Live Election 2018

25 جولائی کو ’بلے‘ پر مہر لگائیں گے، رہنما ایم کیو ایم

ماضی کی دو بڑی سیاسی حریف جماعتیں متحدہ قومی مومنٹ اور تحریک انصاف بھی ایک پیج پر آگئی ہیں۔
Welcome

انتخابات میں جہاں سیاسی حریفوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے تو وہی ماضی کے سخت مخالف کچھ مقامات پر ایک دوسرے سے ہاتھ ملا بیٹھے ہیں۔

ایسا ہی کچھ سندھ کی سیاست میں ہورہا ہے، جہاں ایک طرف پیپلز پارٹی ہے تو اس کے مخالفت میں تمام قوم پرست جماعتیں متحد ہو کر جے ڈی اے کے پلیٹ فارم سے لڑ رہی ہیں، تاہم ماضی کی دو بڑی سیاسی حریف متحدہ قومی مومنٹ( ایم کیو ایم ) اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بھی ایک پیج پر آگئی ہیں۔

سندھ میں سکھر کے حلقے سے قومی اسمبلی کی نشست پر تحریک اںصاف کے امیدوار کو ایم کیو ایم کی حمایت حاصل ہے اور اس بات کا اعلان خود متحدہ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان اپنی انتخابی مہم میں کرچکے ہیں۔

سکھر میں انتخابی مہم کے دوران کارکنان کو یہ کہہ رہے تھے کہ 25 جولائی کو ہر ساتھی، شہری کو اپنا حق ادا کرنا ہوگا اور قومی اسمبلی پر بلے اور پی ایس 25 پر پتنگ پر مہر لگانی ہوگی۔